حیض کی حالت میں صحبت کرلے تو؟
سوال :
مفتی صاحب! سوال یہ ہے کہ زید نے نا دانستہ طور پر حالت حیض میں بیوی سے ہمبستری کرلی ہے، کفارے کی کیا شکل ہوگی؟ رہنمائی فرمائیں۔
(المستفتی : عبداللہ، مالیگاؤں)
-------------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : حالتِ حیض میں جماع کرنا قرآن وسنت کی رو سے حرام اور گناہِ کبیرہ ہے۔ لہٰذا ایسا کرنے والے پر توبہ واستغفار لازم ہے۔ قصداً ایسا کرنے والے پر مستحب ہے کہ ایک دینار =۴؍گرام ۳۷۴؍ملی گرام سونا یا اس کی قیمت، یا آدھا دینار =۲؍گرام ۱۸۷؍ ملی گرام سونا یا اس کی قیمت صدقہ کرے، فرض اور واجب نہیں۔ صرف توبہ و استغفار پر بھی اکتفا کرے تو کافی ہوگا۔
یعنی جب قصداً ہوجائے تب بھی کفارہ ادا کرنا واجب نہیں ہوتا بلکہ صرف مستحب یعنی بہتر ہوتا ہے۔ توبہ و استغفار لازم ہوتا ہے۔ صورتِ مسئولہ میں چونکہ لاعلمی میں یہ عمل ہوا ہے تو اس صورت میں کوئی گناہ بھی نہیں ہے۔ تاہم توبہ و استغفار کرلینا چاہیے اور آئندہ خوب خیال رکھنا چاہیے۔
قال اللّٰہ تعالیٰ : وَيَسْأَلُونَكَ عَنِ الْمَحِيضِ قُلْ هُوَ أَذًى فَاعْتَزِلُوا النِّسَاءَ فِي الْمَحِيضِ وَلَا تَقْرَبُوهُنَّ حَتَّى يَطْهُرْنَ فَإِذَا تَطَهَّرْنَ فَأْتُوهُنَّ مِنْ حَيْثُ أَمَرَكُمُ الله۔ (سورۃ البقرۃ، آیت : ٢٢٢)
وَوَطْؤُهَا فِي الْفَرْجِ عَالِمًا بِالْحُرْمَةِ عَامِدًا مُخْتَارًا كَبِيرَةٌ لَا جَاهِلًا وَلَا نَاسِيًا وَلَا مُكْرَهًا فَلَيْسَ عَلَيْهِ إلَّا التَّوْبَةُ وَالِاسْتِغْفَارُ وَهَلْ يَجِبُ التَّعْزِيرُ أَمْ لَا، وَيُسْتَحَبُّ أَنْ يَتَصَدَّقَ بِدِينَارٍ أَوْ نِصْفِهِ وَقِيلَ بِدِينَارٍ إنْ كَانَ أَوَّلَ الْحَيْضِ وَنِصْفِهِ أَنْ وَطِئَ فِي آخِرِهِ كَأَنَّ قَائِلُهُ رَأَى أَنْ لَا مَعْنَى لِلتَّخْيِيرِ بَيْنَ الْقَلِيلِ وَالْكَثِيرِ فِي النَّوْعِ الْوَاحِدِ وَمَصْرِفُهُ مَصْرِفُ الزَّكَاةِ كَمَا فِي السِّرَاجِ الْوَهَّاجِ وَقِيلَ: إنْ كَانَ الدَّمُ أَسْوَدَ يَتَصَدَّقُ بِدِينَارٍ، وَإِنْ كَانَ أَصْفَرَ فَبِنِصْفِ دِينَارٍ، وَيَدُلُّ لَهُ مَا رَوَاهُ أَبُو دَاوُد وَالْحَاكِمُ وَصَحَّحَهُ «إذَا وَاقَعَ الرَّجُلُ أَهْلَهُ وَهِيَ حَائِضٌ إنْ كَانَ دَمًا أَحْمَرَ فَلْيَتَصَدَّقْ بِدِينَارٍ، وَإِنْ كَانَ أَصْفَرَ فَلْيَتَصَدَّقْ بِنِصْفِ دِينَارٍ»۔ (البحر الرائق : ١/٢٠٧)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
02 جمادی الاول 1447
جزاک اللہ خیرا مفتی صاحب اللہ آپ کے علم وعمل اضافہ فرمائے۔آمین
جواب دیںحذف کریں