اتوار، 13 جون، 2021

احادیث میں جہنم کی گہرائی کا تذکرہ

سوال :

مفتی صاحب! حدیث پاک کے مطابق جہنم کی گہرائی کی مسافت کتنی ہے؟ رہنمائی فرمائیں۔
(المستفتی : لئیق احمد، مالیگاؤں)
------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : متعدد احادیث میں جہنم کی گہرائی کا تذکرہ وارد ہوا ہے۔ ذیل میں یہ روایات ملاحظہ فرمائیں :

حضرت عتبہ بن غزوان کہتے ہیں کہ ہمارے سامنے نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم سے یہ روایت نقل کی گئی کہ آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے ارشاد فرمایا : اگر دوزخ کے (اوپری) کنارے سے کوئی پتھر گرایا جائے تو وہ ستر برس تک نیچے لڑھکتا چلا جائے گا اور دوزخ کی تہ تک نہیں پہنچے گا، اللہ کی قسم دوزخ (اتنی گہری اور وسیع ہونے کے باوجود اسے کافروں سے) بھر دیا جائے گا کیا تم تعجب کرتے ہو؟ (١)

حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ ہم رسول اللہ کے ساتھ تھے کہ ایک گڑگراہٹ کی آواز سنائی دی تو نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا تم جانتے ہو کہ یہ کیا ہے؟ راوی کہتے ہیں کہ ہم نے عرض کیا اللہ اور اس کا رسول ہی زیادہ جاتے ہیں آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے ارشاد فرمایا : یہ ایک پتھر ہے جو کہ ستر سال پہلے دوزخ میں پھینکا گیا تھا اور وہ لگاتار دوزخ میں گر رہا تھا یہاں تک کہ وہ پتھر اب اپنی تہہ تک پہنچا ہے۔ (٢)

مسلم شریف کی ایک طویل روایت ہے جس کے اخیر میں حضرت ابوہریرہؓ فرماتے ہیں اس ذات کی قسم ہے جس کے قبضہ قدرت میں ابوہریرہ کی جان ہے جہنم کی گہرائی ستر سال کی مسافت کے برابر ہے۔ (٣)

١) حَدَّثَنَا شَيْبَانُ بْنُ فَرُّوخَ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ الْمُغِيرَةِ حَدَّثَنَا حُمَيْدُ بْنُ هِلَالٍ عَنْ خَالِدِ بْنِ عُمَيْرٍ الْعَدَوِيِّ قَالَ خَطَبَنَا عُتْبَةُ بْنُ غَزْوَانَ فَحَمِدَ اللَّهَ وَأَثْنَی عَلَيْهِ ثُمَّ قَالَ أَمَّا بَعْدُ فَإِنَّ الدُّنْيَا قَدْ آذَنَتْ بِصَرْمٍ وَوَلَّتْ حَذَّائَ وَلَمْ يَبْقَ مِنْهَا إِلَّا صُبَابَةٌ کَصُبَابَةِ الْإِنَائِ يَتَصَابُّهَا صَاحِبُهَا وَإِنَّکُمْ مُنْتَقِلُونَ مِنْهَا إِلَی دَارٍ لَا زَوَالَ لَهَا فَانْتَقِلُوا بِخَيْرِ مَا بِحَضْرَتِکُمْ فَإِنَّهُ قَدْ ذُکِرَ لَنَا أَنَّ الْحَجَرَ يُلْقَی مِنْ شَفَةِ جَهَنَّمَ فَيَهْوِي فِيهَا سَبْعِينَ عَامًا لَا يُدْرِکُ لَهَا قَعْرًا وَ وَاللَّهِ لَتُمْلَأَنَّ أَفَعَجِبْتُمْ۔ (صحیح مسلم، رقم : ۵۲۶۸)

٢) حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ أَيُّوبَ حَدَّثَنَا خَلَفُ بْنُ خَلِيفَةَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ کَيْسَانَ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ کُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذْ سَمِعَ وَجْبَةً فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَدْرُونَ مَا هَذَا قَالَ قُلْنَا اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ قَالَ هَذَا حَجَرٌ رُمِيَ بِهِ فِي النَّارِ مُنْذُ سَبْعِينَ خَرِيفًا فَهُوَ يَهْوِي فِي النَّارِ الْآنَ حَتَّی انْتَهَی إِلَی قَعْرِهَا۔ (صحیح مسلم، رقم : ۵۰۷۸)

٣) وَالَّذِي نَفْسُ أَبِي هُرَيْرَةَ بِيَدِهِ إِنَّ قَعْرَ جَهَنَّمَ لَسَبْعُونَ خَرِيفًا۔ (صحیح مسلم، رقم : ١٩٥)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
02 ذی القعدہ 1442

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں