ہفتہ، 11 جون، 2022

بارش کے پانی پر قرآنی آیات دم کرکے پینے والی روایت کی تحقیق

سوال :

محترم مفتی صاحب درج ذیل حدیث کی تحقیق مطلوب ہے۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کا ارشاد ہے کہ جو شخص بارش کا پانی لیکر اس پر ستر بار سورۃ فاتحہ، ستر بار سورۃ الاخلاص، ستر بار معوذتین پڑھ کر سات دن پیے گا، اللہ اس کے بدن کو ہر بیماری سے دور کردے گا۔
(المستفتی : حافظ مدثر، مالیگاؤں)
----------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : بلاشبہ بارش کا پانی بابرکت ہے جیسا کہ قرآن کریم میں ارشاد باری تعالیٰ ہے :
وَنَزَّلْنَا مِنَ السَّمَاءِ مَاءً مُبَارَكًا۔
ترجمہ : اور ہم نے آسمان سے برکت والا پانی اتارا۔ (سورہ ق، آیت : ٩)

اسی طرح قرآن کریم کی آیات میں بھی شفاء ہے جیسا کہ قرآن مجید میں ہی اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں :
وَنُنَزِّلُ مِنَ الْقُرْآنِ مَا هُوَ شِفَاءٌ وَرَحْمَةٌ لِلْمُؤْمِنِينَ۔
ترجمہ : اور ہم قرآن میں ایسی چیزیں نازل کرتے ہیں کہ وہ مؤمنین کے حق میں شفاء اور رحمت ہیں۔ (سورہ بنی اسرائیل، آیت : ٨٢)

لہٰذا اگر بارش کے پانی پر قرآنی آیات کو دم کرکے پی لیا جائے تو شفاء اور صحت کی قوی امید ہے، لیکن سوال نامہ میں مذکور روایت معتبر نہیں ہے۔ یہ شیعوں کی کتاب سے لی گئی ہے۔ چنانچہ اس کی نسبت نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کی طرف کرنا اور اس کا بیان کرنا جائز نہیں ہے۔ البتہ اس عمل کو حدیث شریف سے ثابت نہ سمجھ کر یعنی مجربات کی قبیل سے سمجھتے ہوئے کرنے کی گنجائش ہوگی۔

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ کَذَبَ عَلَيَّ مُتَعَمِّدًا فَلْيَتَبَوَّأْ مَقْعَدَهُ مِنْ النَّارِ۔ (صحیح البخاری، رقم : ١١٠)

أَجْمَعَ الْفُقَهَاءُ عَلَى جَوَازِ التَّدَاوِي بِالرُّقَى عِنْدَ اجْتِمَاعِ ثَلاَثَةِ شُرُوطٍ: أَنْ يَكُونَ بِكَلاَمِ اللَّهِ تَعَالَى أَوْ بِأَسْمَائِهِ وَصِفَاتِهِ، وَبِاللِّسَانِ الْعَرَبِيِّ أَوْ بِمَا يُعْرَفُ مَعْنَاهُ مِنْ غَيْرِهِ، وَأَنْ يَعْتَقِدَ أَنَّ الرُّقْيَةَ لاَ تُؤَثِّرُ بِذَاتِهَا بَل بِإِذْنِ اللَّهِ تَعَالَى. فَعَنْ عَوْفِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَال: كُنَّا نَرْقِي فِي الْجَاهِلِيَّةِ فَقُلْنَا: يَا رَسُول اللَّهِ كَيْفَ تَرَى فِي ذَلِكَ؟ فَقَال: اعْرِضُوا عَلَيَّ رُقَاكُمْ، لاَ بَأْسَ بِالرُّقَى مَا لَمْ يَكُنْ فِيهِ شِرْكٌ، وَمَا لاَ يُعْقَل مَعْنَاهُ لاَ يُؤْمَنُ أَنْ يُؤَدِّيَ إِلَى الشِّرْكِ فَيُمْنَعُ احْتِيَاطًا۔ (الموسوعۃ الفقہیۃ : ١١/٢٣٧)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
10 ذی القعدہ 1443

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں