پیر، 20 جون، 2022

سڑکوں پر نماز جنازہ پڑھنے کا حکم اور اس کا طریقہ

سوال :

نماز جنازہ، جنازہ ہال میں پڑھنا ضروری ہے یا کسی دوسری جگہ مثلاً سڑکوں پر بھی نماز جنازہ ادا کرسکتے ہیں؟ مکمل رہنمائی فرمائیں۔
(المستفتی : محمد عمران، مالیگاؤں)
----------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : نماز جنازہ، جنازہ ہال میں پڑھنا ضروری نہیں، بلکہ ہر پاک جگہ نماز جنازہ ادا کی جاسکتی ہے۔ لہٰذا گلی محلہ کی سڑکوں پر اگر بظاہر کوئی نجاست نظر نہ آرہی ہوتو یہاں بھی نماز جنازہ ادا کی جاسکتی ہے۔

سڑکوں اور راستوں کی پاکی اور ناپاکی کے سلسلے میں یہ ضابطہ معلوم ہونا چاہیے کہ اگر ان پر کوئی نجاست لگ جائے اور وہ خشک ہوجائے، نیز اس کا اثر یعنی اس کا رنگ و بو جاتا رہے تو زمین پاک سمجھی جائے گی اور اس پر نماز پڑھنا درست ہوگا۔

تاہم سڑکوں پر نماز جنازہ پڑھنے کا بہتر طریقہ یہ ہے کہ جوتا، چپل پیروں سے اتار کر جوتے، چپل کے اوپر کے حصہ پر پیر رکھ کر نماز جنازہ پڑھی جائے۔ ایسی صورت میں اگر زمین یا جوتے، چپل میں بھی ناپاکی لگی ہوئی ہوگی تب بھی نماز کے صحیح ہونے میں شکوک و شبہات باقی نہیں رہیں گے، اس لئے کہ ایسے جوتے، چپل پہن کر نماز پڑھنے سے نماز نہیں ہوتی جن کے نیچے ناپاکی لگی ہوتی ہے، لیکن اس طرح ناپاکی لگے ہوئے جوتے، چپل کو پیروں سے اتار کر پھر اس کے اوپر کا حصہ جو پاک ہے اس پر پیر رکھ کر نماز جنازہ پڑھنے سے نماز درست ہوجاتی ہے۔

عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ قَالَ : كُنْتُ أَبِيتُ فِي الْمَسْجِدِ فِي عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَكُنْتُ فَتًى شَابًّا عَزَبًا، وَكَانَتِ الْكِلَابُ تَبُولُ وَتُقْبِلُ وَتُدْبِرُ فِي الْمَسْجِدِ، فَلَمْ يَكُونُوا يَرُشُّونَ شَيْئًا مِنْ ذَلِكَ۔ (سنن ابی داؤد، رقم : ٣٨٢)

وَلَوْ أَصَابَتْ النَّجَاسَةُ الْأَرْضَ فَجَفَّتْ وَذَهَبَ أَثَرُهَا تَجُوزُ الصَّلَاةُ عَلَيْهَا عِنْدَنَا۔ (بدائع الصنائع : ١/٨٥)

وَفِي الْفَيْضِ : طِينُ الشَّوَارِعِ عَفْوٌ وَإِنْ مَلَأَ الثَّوْبَ لِلضَّرُورَةِ وَلَوْ مُخْتَلِطًا بِالْعَذِرَاتِ وَتَجُوزُ الصَّلَاةُ مَعَهُ۔ (شامی : ١/٣٢٤)

وَلَوْ قَامَ عَلَى النَّجَاسَةِ وَفِي رِجْلَيْهِ نَعْلَانِ أَوْ جَوْرَبَانِ لَمْ تَجُزْ صَلَاتُهُ؛ لِأَنَّهُ قَامَ عَلَى مَكَان نَجِسٍ وَلَوْ افْتَرَشَ نَعْلَيْهِ وَقَامَ عَلَيْهِمَا جَازَتْ الصَّلَاةُ بِمَنْزِلَةِ مَا لَوْ بَسَطَ الثَّوْبَ الطَّاهِرَ عَلَى الْأَرْضِ النَّجِسَةِ وَصَلَّى عَلَيْهِ جَازَ۔ (البحر الرائق : ١/٢٨٢)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
19 ذی القعدہ 1443

2 تبصرے: