جمعرات، 11 جنوری، 2024

اٹیچ باتھ روم، لیٹرین میں وضو اور دعا کا حکم


سوال :

کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیان شرع متین درمیان مسئلہ ھذا کے کہ اٹیچ باتھ روم اور لیٹرین جس میں لیٹرین کا حصہ علحدہ ہوتا ہے اور باتھ روم کا حصہ الگ ہوتا ہے، تو ایسے باتھ روم میں وضو کرنا کیسا ہے؟ اور یہاں دعا کیسے پڑھی جائے؟ رہنمائی فرمائیں۔
(المستفتی : رفیق احمد، مالیگاؤں)
--------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : اٹیچ باتھ روم اور لیٹرین میں باتھ روم یعنی غسل خانہ کی جگہ پر وضو کرنا درست ہے۔ اور یہ اتنا بڑا ہو کہ وہاں بدبو محسوس نہ ہوتی ہو تو وضو کے دوران مسنون دعائیں پڑھنا جائز ہوگا۔ اگر یہاں بدبو آتی ہوتو وضو درست ہوگا، البتہ اس وقت دعا دل میں پڑھی جائے، زبان سے نہ پڑھی جائے۔

(قوله: سوى الترتيب) أي المعهود في الوضوء، وإلا فالغسل له ترتيب آخر بينه المصنف بقوله بادئا إلخ ط عن أبي السعود. أقول: ويستثنى الدعاء أيضا فإنه مكروه كما في نور الإيضاح۔

(قوله: وآدابه كآدابه) نص عليه في البدائع: قال الشرنبلالي : ويستحب أن لا يتكلم بكلام مطلقا، أما كلام الناس فلكراهته حال الكشف، وأما الدعاء فلأنه في مصب المستعمل ومحل الأقذار والأوحال۔ (شامی : ١/١٥٦)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
28 جمادی الآخر 1445

4 تبصرے:

  1. انصاری محمود11 جنوری، 2024 کو 11:59 AM

    جزاکم اللہ خیرا و احسن الجزاء

    جواب دیںحذف کریں
  2. سوال مفتی صاحب ، قرنی کیاہے ، قرنی کی علامت کیا ہے، ہمارے معاشرے میں اسکا چلن بہت ہے، کیا یہ سب باتیں درست ہے، شریعت کیا کہتی ہے، کسی حدیث میں اسکا ذکر ہے ،رہنمائی فرمائے

    جواب دیں

    جواب دیںحذف کریں
    جوابات
    1. قرنی نہیں۔ کرنی ہے۔ یعنی جادو اور سحر وغیرہ کسی پر کروانے کو کرنی کرتب کہا جاتا ہے، جو بلاشبہ جائز نہیں ہے۔

      حذف کریں