بدھ، 17 جنوری، 2024

پرانے کپڑوں کے بدلے برتن لینا


سوال :

مفتی صاحب! جونے استعمال شدہ کپڑے دے کر کوئی شخص برتن یا دوسری چیز لینا چاہے تو ایسی بیع کا کیا حکم ہے؟
(المستفتی : شیخ صادق، مالیگاؤں)
--------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : کپڑے خواہ استعمال کیے گئے ہوں یا بالکل نئے ہوں انہیں دے کر اس کے بدلے کوئی دوسری شئے مثلاً برتن وغیرہ باہمی رضامندی سے خریدنا شرعاً درست ہے، یہ بھی ایک طرح کی بیع ہے، جس میں شرعاً کوئی قباحت نہیں ہے۔

نوٹ : اطلاعات یہ ہیں کہ کپڑے لے کر برتن دینے والے لوگ کپڑے انتہائی کم قیمت میں پکڑتے ہیں، لہٰذا بہتر یہ ہے کہ اتنے کم قیمت میں کپڑے دے کر برتن لینے کے بجائے کپڑے کسی غریب مستحق کو دے کر اس کی دعا لے لینا چاہیے۔

البیع مبادلۃ المال بالمال بالتراضي۔ (کنز الدقائق مع البحر الرائق / کتاب البیوع ۵؍۲۵۷-۲۵۶ کراچی)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
05 رجب المرجب 1445

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں