بدھ، 2 نومبر، 2022

سرکاری راشن دوکان سے ملے ہوئے اناج فروخت کرنا

سوال :

ایک مسئلہ دریافت کرنا ہے سرکار کی طرف سے مہینے میں ایک یا دو بار جو راشن دیتا ہے اور وہ راشن کئی بار خراب ہوتا ہے تو یہ راشن بیچ کر پیسہ استعمال میں لانا کیسا ہے؟ جواب عنایت فرمائیں۔
(المستفتی : حافظ عفان، مالیگاؤں)
----------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : راشن کارڈ ہولڈر اپنے کارڈ کے ذریعے سرکاری سستے اناج کی دوکان سے اناج خریدنے کے بعد اس کا مالک بن جاتا ہے، لہٰذا اسے اس بات کا شرعاً اختیار ہے کہ اسے خود استعمال کرے یا فروخت کردے۔ اور اس پر ملنے والا منافع بھی اس کے لیے حلال ہے جس کے ذاتی استعمال میں شرعاً کوئی قباحت نہیں ہے۔

کل یتصرف في ملکہ کیف شاء۔ (شرح المجلہ، رستم اتحاد، ۱/۶۵۴-۱۱۹۲)

أن من تصرف في خالص ملکہ لا یمنع منہ ولو أضر بغیرہ۔ (شامي، مطلب اقتسموا ٔدارًا وأراد کل منہم فتح باب لہم ذلک، ۸/۱۵۳)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
06 ربیع الآخر 1444

3 تبصرے:

  1. انصاری محمود2 نومبر، 2022 کو 7:52 PM

    ماشاء اللہ
    جزاکم اللہ خیرا کثیراً کثیرا

    جواب دیںحذف کریں
  2. Main ek dukandar hoon agar rationwala mujhe cardholder ka ration mujhe chori chupe yah unka haq maar kar mujhe bechta hai toh mujhe kharidna chahiye agar kharid chuka hoon to kya main gunehgaar hoonga.
    Aanganwadi wale mujhe chana oil laal daal wagiara mujhe lene ka bolte hain,???

    جواب دیںحذف کریں