اتوار، 27 نومبر، 2022

تین بہن بھائیوں کا ایک ساتھ نکاح کرنا

سوال :

ایک مسئلہ یہ پوچھنا تھا کہ کیا گھر میں تین شادی success (کامیاب) نہیں ہوتی؟ مثلاً ایک بھائی دو بہن یا دو بھائی ایک بہن کی۔ اس کے بارے میں شریعت کیا کہتی ہے؟ جواب عنایت فرمائیں۔
(المستفتی : سعید الرحمن، مالیگاؤں)
----------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : ایک گھر کے متعدد لوگوں (خواہ وہ تین ہوں یا اس سے زائد) کا نکاح ایک ساتھ کروانا شرعاً جائز اور درست ہے۔ اس میں کسی بھی قسم کی کوئی قباحت نہیں ہے۔ اتفاقاً کبھی اس طرح کے معاملات میں کوئی رشتہ پائیدار نہ ہوسکا اور معاذ اللہ ختم ہوگیا تو اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ اس کی وجہ یہی ہے کہ ایک گھر کے ایک ساتھ تین لوگوں کا نکاح ایک ساتھ کیا گیا۔ یہ بالکل باطل عقیدہ ہے جس کا ترک کرنا ضروری ہے۔

قال اللہ تعالٰی : وَمَا تَشَاءُونَ إِلَّا أَنْ يَشَاءَ اللَّهُ رَبُّ الْعَالَمِينَ۔ (سورۃ التکویر، آیت : ۲۹)

وکان القفّال یقول : فإن الأمور کلہا بید اللّٰہ ، یقضي فیہا ما یشاء ، ویحکم ما یرید ، لا مؤخر لما قدّم ولا مقدّم لما أخّر۔ (۱۹/۲۰۳ ، خطبۃ ، خامسًا، الخُطبۃ قبل الخِطبۃ، الموسوعۃ الفھیۃ)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
02 جمادی الاول 1444

4 تبصرے: