آخر علماء کریں، تو کریں کیا؟
✍️ مفتی محمد عامر عثمانی ملی
(امام وخطیب مسجدکوہِ نور )
قارئین کرام ! شہری حالات کا علم رکھنے والے ہر شخص کو اس بات کا بخوبی علم ہے کہ شہر عزیز مالیگاؤں میں دن بدن نئی نئی برائیاں بڑھتی جارہی ہیں، اور ان برائیوں کو روکنے کی ذمہ داری تو ویسے ہر شخص کی ہے، یہ کام صرف علماء کرام کے کرنے کا نہیں ہے۔ لیکن شہر کے چند علماء کرام جن میں سرفہرست حضرت مولانا محمد عمرین صاحب محفوظ رحمانی (سیکرٹری آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ) ہیں اور ان کے رفقاء نوجوان علماء کرام ہیں جو ہر منکرات اور برائیوں پر لکھتے اور بولتے ہیں، اور وقت پڑتا ہے تو ان کے ساتھ آگے بڑھ کر بھی کچھ کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
فی الحال ایک بیوٹی اکیڈمی معاملے میں انہیں علماء کرام نے براہ راست اکیڈمی پہنچ کر اصلاح کی کوشش کی، جس کی شہریان کی طرف سے بڑی سراہنا کی گئی اور ان شاءاللہ اس کے مثبت نتائج سامنے آئیں گے۔ لیکن ایک بیماری جو شہر میں چند سالوں سے عام ہوتی جارہی ہے کہ جہاں علماء کرام نے کسی برائی پر نکیر کی تو کوئی بھی ایرا غیرا اٹھتا ہے اور بے سوچے سمجھے سوشل میڈیا پر لکھ دیتا ہے کہ آپ کو فلاں کی فلاں برائی کیوں نہیں دکھتی؟ آپ نے فلاں فلاں کے بارے میں کیوں کچھ نہیں کہا؟ ایسے افراد سے ہمارا سوال ہے کہ جو وہ کسی بھی جید عالمِ دین جس پر انہیں اعتماد ہو ان سے دریافت کرلیں کہ اگر کوئی عالم ایک برائی پر لکھے تو کیا اس پر تمام برائیوں پر لکھنا ضروری ہوجاتا ہے؟ مطلب یہ کہ کوئی عالم لکھے، بولے اور عملی قدم اٹھائے تو ہر ہر برائی پر کرے ورنہ کچھ نہ کرے؟ اس کا صاف مطلب ہے کہ یہ فتنہ پرور عناصر چاہتے ہیں کہ شہر میں جو کچھ بھی غلط سلط ہورہا ہے اسے ہونے دیا جائے، اسے روکنے ٹوکنے کی ضرورت نہیں ہے۔
کل ایک لاوارث تحریر بنام "کمزور شریعت" کئی گروپ میں دیکھنے کو ملی جس میں یہی سب کچھ کہا گیا ہے اور اس میں اس شقی اور بدبخت نے گالیاں بھی لکھ دی ہے۔ اس میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ مولانا عمرین صاحب کی فائل بنائی جاچکی ہے اور ناگپور میں ان کی چرچا ہے، مجھ حقیر سے بھی کچھ دن پہلے کہا جاچکا ہے کہ آپ کی شکایت اوپر تک کی جاچکی ہے، اس لیے آپ ذرا ان سب کاموں سے دور رہو۔ میں نے صاف کہہ دیا تھا کہ ہم دین و شریعت کی بات کرتے ہیں، اس سلسلے میں کوئی غیرقانونی کام ہم نے نہ کیا ہے اور نہ کریں گے۔ ان شاءاللہ ۔ تو کسی سے خائف ہونے کی ضرورت ہی نہیں ہے۔ یعنی ہمیں فرقہ پرستوں سے بھی ڈرانے کی ناکام کوشش کی جارہی ہے۔
ایسے حالات میں آخر علماء کرام کریں، تو کریں کیا؟ بولنا بھی مصیبت بن رہا ہے اور نہ بولنے میں شہر اور شہریان کے برائیوں میں مبتلا ہونے اور بے راہ روی کے حد سے زیادہ بڑھ جانے کا اندیشہ ہے جو سب کے لیے دنیا وآخرت میں وبال بنے گا۔ گھریلو ذمہ داریاں، مسجد، مدرسہ، مطالعہ اور علمی مشغولیات کے بعد اگر وقت نکال کر علماء کچھ کررہے ہیں تو ان کے لیے تقویت کا سبب بننا چاہیے نا کہ ان کی حوصلہ شکنی کا۔ اب علماء کرام اپنا گھر بار چھوڑ کر سارے غلط سلط کام جو انفرادی طور پر بھی ہورہے ہیں ان سے لڑنے بھڑنے کے لیے نکل جائیں؟ اور آپ بس سوشل میڈیا پر بیٹھ کر علماء کرام کو بتاتے رہو کہ یہ کرو وہ کرو ؟ آپ کس مرض کی دوا ہیں صاحب؟ آپ کو کس نے روکا ہے کہ آپ اصلاح کا کام نہیں کرسکتے؟ آپ کو جب اتنی ساری معلومات ہیں کہ شہر میں یہ غلط کام ہورہا ہے وہ غلط کام ہورہا ہے تو شرعاً آپ کی بھی ذمہ داری ہے کہ آپ بھی اسے ہاتھ یا زبان وقلم سے روکنے کی کوشش کریں، ورنہ آپ بھی برائیوں کو نہ روکنے کے ساتھ ساتھ مصلحین کی حوصلہ شکنی کے بھی گناہ گار ہوں گے۔
ہمیں معلوم ہے کہ ایسے فتنہ پرور لوگ کچھ نہ کچھ مقدار میں ہمیشہ رہیں گے، لیکن جیسے ہی ان فتنہ پروروں کی فتنہ انگیز تحریریں کسی گروپ میں نظر آئے تو اس گروپ میں شامل تمام افراد کی ذمہ داری ہے کہ اس کی مخالفت کریں، خاموش بالکل نہ رہیں، آپ کی خاموشی ایسوں کی ہمت کو بڑھانے اور علماء ومصلحین کے حوصلوں کو توڑنے کا سبب بنے گی۔ اسے ارسال کرنے والے شخص کے خلاف کارروائی کرکے اسے گروپ سے نکلوائیں، ایسی تحریروں کو ڈیلیٹ کروائیں، تاکہ آئندہ کوئی بھی علماء کرام اور اصلاح کرنے والوں کی حوصلہ شکنی سے پہلے سو بار سوچے۔
اور کمنٹ باکس میں ضرور بتائیں کہ ایسے فتنہ پروروں کے خلاف اور کون سا قدم اٹھایا جاسکتا ہے؟
اللہ تعالیٰ ہم سب کو خود تمام برائیوں سے بچنے اور حتی الامکان دوسروں کو روکنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین
ایسے لوگوں کا علاج عوام کی مارہے
جواب دیںحذف کریںجو لوگ علماء کرام کے بارے میں اس طرح کی باتیں کرتے ہیں پہلے تو نے علماء کرام کا مقام سمجھایا جائے اگر پھر بھی نہ مانے تو ان سے سماجی بائیکاٹ کیا جائے
جواب دیںحذف کریںایسے افراد کو صحیح اور غلط کی تمیز ہی نہیں ہوتی ہے یہ صرف نفس پرست ہوتے ہیں یہ ہر اس کام کو اچھا بولتے ہیں جن سے ان کو فائدہ ہو اور ہر اس کام کو غلط بولتے ہیں جن سے ان کو نقصان ہو اب اس میں اچھے کام کو بھی غلط سمجھتے ہیں اور غلط کو بھی اچھا سمجھتے ہیں.
جواب دیںحذف کریںرہی بات ان کو سمجھانے کی تو یہ لاتوں کے بھوت ہیں باتوں سے نہیں مانیں گے.
بہترین اور بروقت تحریر محترم... دراصل علماء کرام پر انگلیاں اٹھانے والے ایسے ہی افراد ہوتے ہیں جن کی خود اپنے گھروں میں نہیں چلتی. کاروبار سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں. خود کے جعان بچے انکی نہیں سنتے اس لئے کہ انہیں پتہ ہے کہ انکے باپ / دادا / چچا نے کیا کیا گُل کھلائے ہیں. آپ اور سبھی علماء کرام کی ہم عام اشخاص پذیرائی کرتے ہیں اور دعاگو ہیں کہ جب جب شہر میں اس طرح کی کوئی غیر شرعی حرکات ہوں آپ حضرات اسکی سرکوبی کے لیے کمربستہ ہوں، اللہ تعالیٰ آپ کو سلامت رکھے، جزائے خیر عطا فرمائے
جواب دیںحذف کریںایسے لوگوں کا علاج بھی یہی ہے کہ جن جن برائیوں کی طرف یہ لوگ نشان دہی کررہے ہیں ان کو ختم کرنے کے لیے انہی کو مقرر کیا جائے
جواب دیںحذف کریںان شاء اللہ آگے کبھی ایسی واہیات باتیں لکھنے سے پہلے کئی بار سوچیں گے
Ufn icing h
جواب دیںحذف کریںمفتی صاحب السلام علیکم مالیگاؤں میں اب ہر چیز میں سیاست کی جا رہی ہے ہر مسئلے کو سیاست کی نظر سے دیکھا جا رہا ہے مختصر یہ کے مالیگاؤں میں اب اچھی سیاست ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ؟؟؟
جواب دیںحذف کریںبہترین تحریر ماشاءاللہ مفتی صاحب نے پورا غم اس میں بیان کرکے رکھ دیا اللہ تعالیٰ علماء کرام کو خوب بدلہ دے اور ہمیں ان کا معاون بنائے اور مخالف بننے سے بچائے۔ آمین
جواب دیںحذف کریںاللہ تعالٰی علمائے کرام کو حوصلہ اور ہمت عطا فرمائے آمین
جواب دیںحذف کریںMaleaon shaher masjid minaro ka shaher h aor yaha ki ladkiya burqa pahen kar ista geram par vefo bana rahi h be huda gano par iske bare me kwya keya kiya jay iska hal nikalo
جواب دیںحذف کریںMasla hamare shaher ka ye 99%log love information se door h . . . jo bhi aafmi ya aorat mazhab ka mazaq banay ya use banam kare uspr 295 ipc ki dhara lage gi mobil me vedo ho fotu ho id ho apne oas k polic station par jao aor ripot darj karwao ان شاء اللہ kam hoga
جواب دیںحذف کریںعلماء انبیاء کے وارث ہیں اللہ تعالیٰ خُوب جزائے خیر عطا فرمائے اور مزید نیک کاموں کا حوصلھ عطا فرمائے ۔جو علماء ناجائز کاموں میں مبتلا ہیں حرام کمائی ،زیادہ تصویر کشی اؤں
جواب دیںحذف کریںاور تکبّر میں مبتلا ہیں انہیں ضرور اپنی اصلاح کر لینی چاہیے ،واللہ اعلم
جواب دیںحذف کریںمفتی sahb زادہ ڈرنے کی aor za zada sochne ki zarurat nahi ye tahreer bahot hogya zada se zada kitne log padhenge aor kitne log amal pera honge . . .100ki ek bat karta hu الحَمْدُ ِلله
جواب دیںحذف کریںjahan bhi jab bhi shaher me koi fitna uthe sharee,at k khelaf mazhab k khelaf 2 se 4 bande jao complent karo 295 ipc lage gi hamara msal ye h k ham polic ko dekh kar door bhagte h afsoos hsm musalman h apne raits jano apna haq jano padho likho
جواب دیںحذف کریںکچھ سرے پھرے غنڈے قسم کے لوگوں کو جو علماء کرام سے محبت رکھتے ہیں انکو ساتھ لیا جائے وہ سیدھا کردیں گے ان فتنہ پروروں کو
ان فتنہ پرور لوگوں کو منظر عام پر لاکر پہلی غلطی پرسمجھانا چاہیئے دوبارہ غلطی کرنے پر ان کے خلاف سخت اقدامات اٹھانا چاہئے۔
جواب دیںحذف کریںوہ تحریر جو مولانا کے خلاف لکھی گئی ہے ۔۔پڑھ کر ہی لگتا ہے ۔ کسی جاھل کی تحریر ہے
جواب دیںحذف کریںجمعہ کے بیان میں پچھلی قوموں کی نافرمانیوں کا تذکرہ اور ان پر الله کا عذاب،۔۔۔۔ اور نفس پرستی کو ترک کرکے فکر آخرت کی طرف توجہ دلائی جاءے۔
جواب دیںحذف کریںJo log kh rahe hai ke aap ki report uper gyi hai mai onko bta dena chata hu yaha malegaon me allhamdulillah sdpi hai bs ye samj le achi trah se
حذف کریںJo bhi Maulana umrain sahab k khleaf bola hai wo munaafiq aur gairo se mila hua hai
جواب دیںحذف کریںGairo ka agent hai
Us ko samjhao
Aur wo aaur wo na samjhe to thik dalo
S
Ham sab dil se mulana umrain sahab k sath hain
Har buraai k khelat ham ladege
Aur har buraai ka khatma karege
Maulana umrain salamat raho
جواب دیںحذف کریںMaulana umrain zindabad
Aqq
ایک جلسہ لیا جائے شہری حالات پر لوگوں کی بڑھتی ہوئی جہالت و بے دینی کے عنوان پر ۔ جلسہ کسی چوک پر یا گراؤنڈ میں رکھا جائے اور ہر تنظیموں اور شہر کے ہر محلے کے گروپ والوں کو خصوصی طور پر مدعو کیا جائے
جواب دیںحذف کریںیہ اصل میں منافقین ہی ہیں، یہ اپنی پہچان چھپا کر ہی لکھیں گے،
جواب دیںحذف کریںمندرجہ بالا تبصروں میں دو تبصروں سے میں اتفاق رکھتا ہوں ۔
اول تو یہ کہ جو لوگ جس برائی کی نشان دہی کریں اس کے سد باب کے لئے انہیں بھی ساتھ لے جایا جائے ۔
دوم کہ اگر وہ ساتھ نا دیں تو ان کا سماجی بائیکاٹ کریں
شکریہ