اتوار، 4 دسمبر، 2022

ایک دوسرے کی کنگھی استعمال کرنا

سوال :

کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیان شرع متین درمیان مسئلہ ھذا کے کہ گھر میں ایک دوسرے کی کنگھی استعمال کرسکتے ہیں؟ اور کیا ایسی کوئی حدیث ہے کہ ایک دوسرے کی کنگھی استعمال کرنے سے دماغی بیماری ہوتی ہے؟ جواب عنایت فرمائیں۔
(المستفتی : مومن مدبر، مالیگاؤں)
----------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : اگر سہولت ہوتو بہتر یہی ہے کہ گھر میں ہر فرد کی کنگھی علیحدہ ہو۔ لیکن اگر کسی دوسرے کی کنگھی استعمال کرلی جائے تو اس میں شرعاً کوئی حرج نہیں ہے، البتہ جس کے سر میں بیماری ہوتو پھر اس کی کنگھی استعمال کرنے سے احتیاط کرنا چاہیے۔ اور ایسی کوئی حدیث نہیں ہے کہ دوسرے کی کنگھی استعمال کرنے سے دماغی بیماری ہوتی ہے۔ یہ بالکل من گھڑت بات ہے۔ لہٰذا اس بات کو نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کی طرف منسوب کرکے بیان کرنا ناجائز اور سخت گناہ کی بات ہے، جس سے بچنا ضروری ہے۔

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ کَذَبَ عَلَيَّ مُتَعَمِّدًا فَلْيَتَبَوَّأْ مَقْعَدَهُ مِنْ النَّارِ۔ (صحیح البخاری، رقم : ١١٠)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
09 جمادی الاول 1444

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں