اتوار، 22 دسمبر، 2019

خواتین کے لیے نماز میں قنوتِ نازلہ پڑھنے کا حکم

*خواتین کے لیے نماز میں قنوتِ نازلہ پڑھنے کا حکم*

سوال :

کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیان شرع متین درمیان مسئلہ ھذا کے کہ خواتین فجر میں قنوتِ نازلہ پڑھ سکتی ہیں؟ جواب عنایت فرمائیں اور عنداللہ ماجور ہوں۔
(المستفتی : حافظ ساجد، مالیگاؤں)
---------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : احناف کے یہاں مخصوص حالات میں قنوتِ نازلہ نمازِ فجر کی جماعت کے ساتھ خاص ہے۔ منفرد یعنی تنہا نماز پڑھنے والے کے لیے قنوتِ نازلہ مشروع نہیں ہے۔ چونکہ خواتین کے لیے باجماعت نماز پڑھنا سنت نہیں ہے۔ لہٰذا ان کے لیے نمازِ فجر میں قنوتِ نازلہ کا پڑھنا مسنون نہیں ہے۔ البتہ نفل نماز کے سجدہ اور قعدہ میں درود شریف کے بعد قنوتِ نازلہ پڑھ سکتی ہیں، نیز نماز کے بعد دعا میں بھی اس کا اہتمام کرلیا کریں۔

قال ابن عابدین : وَقَالَ الْحَافِظُ أَبُو جَعْفَرٍ الطَّحَاوِیُّ: إنَّمَا لَا یَقْنُتُ عِنْدَنَا فِی صَلَاةِ الْفَجْرِ مِنْ غَیْرِ بَلِیَّةٍ، فَإِنْ وَقَعَتْ فِتْنَةٌ أَوْ بَلِیَّةٌ فَلَا بَأْسَ بِہِ، فَعَلَہُ رَسُولُ اللَّہِ - صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ، وَظَاہِرُ تَقْیِیدِہِمْ بِالْإِمَامِ أَنَّہُ لَا یَقْنُتُ الْمُنْفَرِد۔( شامی: ۱۱/۲، باب الوتر والنوافل، بیروت)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
24 ربیع الآخر 1441

3 تبصرے: