حیض ونفاس اور جنابت کی حالت میں کون سی سورتیں پڑھ سکتے ہیں؟

سوال :

کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیان شرع متین درمیان مسئلہ ھذا کے کہ حیض ونفاس اور جنابت کی حالت میں قرآن کی تلاوت منع ہے، لیکن بعض سورتوں سے متعلق سنا ہے کہ انہیں پڑھ سکتے ہیں، اس سلسلے میں رہنمائی فرمائیں۔
(المستفتی : ضیاء الرحمن، مالیگاؤں)
------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : حالتِ حیض، نفاس و جنابت میں قرآنِ کریم کی تلاوت کرنا اور اسے چھونا جائز نہیں ہے۔ البتہ دعا والی آیات مثلاً : رَبَّنَا اٰتِنَا فِیْ الدُّنْیَا حَسَنَةً وَفِیْ الْاٰخِرَةِ حَسَنَةً وَقِنَا عَذَابَ النَّارِ، اسی طرح سورہ فاتحہ، آیت الکرسی، سورہ اخلاص، سورہ فلق، سورہ ناس دعا اور وظیفہ کی نیت سے سوتے وقت یا کسی کو دم کرنے کے لیے پڑھ سکتے ہیں۔ قرآن کریم کی تلاوت کی نیت سے ان کا بھی پڑھنا جائز نہیں۔

عَنْ ابْنِ عُمَرَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا تَقْرَأْ الْحَائِضُ وَلَا الْجُنُبُ شَيْئًا مِنْ الْقُرْآنِ۔ (سنن الترمذی، رقم : ١٣١)

فَلَوْ قَرَأَتْ الْفَاتِحَةَ عَلَى وَجْهِ الدُّعَاءِ أَوْ شَيْئًا مِنْ الْآيَاتِ الَّتِي فِيهَا مَعْنَى الدُّعَاءِ وَلَمْ تُرِدْ الْقِرَاءَةَ لَا بَأْسَ بِهِ كَمَا قَدَّمْنَاهُ عَنْ الْعُيُونِ لِأَبِي اللَّيْثِ وَأَنَّ مَفْهُومَهُ أَنَّ مَا لَيْسَ فِيهِ مَعْنَى الدُّعَاءِ كَسُورَةِ أَبِي لَهَبٍ لَا يُؤَثِّرُ فِيهِ قَصْدُ غَيْرِ الْقُرْآنِيَّةِ۔ (شامی : ١/٢٩٣)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
08 ذی القعدہ 1442

تبصرے

ایک تبصرہ شائع کریں

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

لاڈلی بہن اسکیم کی شرعی حیثیت

بوہرہ سماج کا وقف ترمیمی قانون کی حمایت اور ہمارا رد عمل