عادت سے پہلے حیض بند ہوجائے تو نماز اور صحبت کا حکم

سوال :

کسی خاتون کی حیض کی مدت 7 دن ہے، اگر کسی مرتبہ 3 دن میں خون آنا بند ہو جائے، چوتھا دن پورا ایک بھی دھبہ نہ دکھے تو کیا غسل کرکے نماز ادا کرسکتی ہے؟ یا اپنی عادت کے دن پورے ہونے انتظار کرنا ہوگا؟
(المستفتی : محمد معاذ، مالیگاؤں)
--------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : اگر کسی خاتون کی عادت مثلاً چار دن خون آنے کی ہے اور تین دن خون آکر بالکل بند ہوجائے، تو اس پر غسل کرکے اسی وقت سے احتیاطاً نماز پڑھنا ضروری ہے، لہٰذا صورتِ مسئولہ میں یہ خاتون غسل کرکے نماز پڑھنا شروع کردے، عادت کے ایام مکمل ہونے کا انتظار نہ کرے۔ البتہ جب تک عادت کے ایام مکمل نہ ہوجائیں وہ جماع سے رُکی رہے۔

لَوْ انْقَطَعَ دَمُهَا دُونَ عَادَتِهَا يُكْرَهُ قُرْبَانُهَا وَإِنْ اغْتَسَلَتْ حَتَّى تَمْضِيَ عَادَتُهَا وَعَلَيْهَا أَنْ تُصَلِّيَ وَتَصُومَ لِلِاحْتِيَاطِ. هَكَذَا فِي التَّبْيِينِ۔ (الفتاویٰ الہندیۃ : ١/٣٩)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
01 ذی القعدہ 1443

تبصرے

ایک تبصرہ شائع کریں

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

لاڈلی بہن اسکیم کی شرعی حیثیت

بوہرہ سماج کا وقف ترمیمی قانون کی حمایت اور ہمارا رد عمل