منگل، 14 ستمبر، 2021

دعا مانگنے کا مسنون طریقہ

سوال :

کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیان شرع متین درمیان مسئلہ ھذا کے کہ دعا مانگنے کا مسنون طریقہ کیا ہے؟ مدلل جواب عنایت فرمائیں اور عنداللہ ماجور ہوں۔
(المستفتی : حافظ عبداللہ، مالیگاؤں)
----------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : دعا  کا مسنون و مستحب طریقہ یہ ہے کہ  دو زانوں بیٹھے اور دونوں  ہاتھوں کو سینے کے بالمقابل اٹھائے اور دونوں  ہاتھوں کے درمیان تھوڑی سی خلاء وفصل رکھے اور  دعا سے فراغت  کے  بعد دونوں  ہاتھوں کو چہرے پر پھیرلے۔ دعا کی ابتدا وانتہا اللہ تعالیٰ کی حمد وثنا اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر درود سے کرے۔

عَنْ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ : كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا رَفَعَ يَدَيْهِ فِي الدُّعَاءِ لَمْ يَحُطَّهُمَا حَتَّى يَمْسَحَ بِهِمَا وَجْهَهُ۔ (ترمذی، رقم : ٣٣٨٦)

عَنْ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبَّاسٍ ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ : لَا تَسْتُرُوا الْجُدُرَ، مَنْ نَظَرَ فِي كِتَابِ أَخِيهِ بِغَيْرِ إِذْنِهِ فَإِنَّمَا يَنْظُرُ فِي النَّارِ، سَلُوا اللَّهَ بِبُطُونِ أَكُفِّكُمْ، وَلَا تَسْأَلُوهُ بِظُهُورِهَا، فَإِذَا فَرَغْتُمْ فَامْسَحُوا بِهَا وُجُوهَكُمْ۔ (ابوداؤد، رقم : ١٤٨٥)

وَالْأَفْضَلُ فِي الدُّعَاءِ أَنْ يَبْسُطَ كَفَّيْهِ وَيَكُونَ بَيْنَهُمَا فُرْجَةٌ، وَإِنْ قَلَّتْ، وَلَا يَضَعُ إحْدَى يَدَيْهِ عَلَى الْأُخْرَى، فَإِنْ كَانَ فِي وَقْتِ عُذْرٍ أَوْ بَرْدٍ شَدِيدٍ فَأَشَارَ بِالْمِسْبَحَةِ قَامَ مَقَامَ بَسْطِ كَفَّيْهِ، وَالْمُسْتَحَبُّ أَنْ يَرْفَعَ يَدَيْهِ عِنْدَ الدُّعَاءِ بِحِذَاءِ صَدْرِهِ، كَذَا فِي الْقُنْيَةِ. مَسْحُ الْوَجْهِ بِالْيَدَيْنِ إذَا فَرَغَ مِنْ الدُّعَاءِ قِيلَ: لَيْسَ بِشَيْءٍ، وَكَثِيرٌ مِنْ مَشَايِخِنَا - رَحِمَهُمْ اللَّهُ تَعَالَى - اعْتَبَرُوا ذَلِكَ وَهُوَ الصَّحِيحُ وَبِهِ وَرَدَ الْخَبَرُ، كَذَا فِي الْغِيَاثِيَّةِ۔ (الفتاویٰ الہندیۃ : ٥/٣١٨)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
06 صفر المظفر 1443

6 تبصرے:

  1. میں ان شاء اللہ اس پر عمل کرونگی۔
    میرا ایک سوال ہے
    گناہ کبیرہ شرک کیا ہے
    اللہ کے ساتھ کسی کو شریک کرنا تو ہے۔ لیکن نماز میں کسی اور کا خیال آجاتا ہے۔ تو کیا یہ بھی شرک ہے؟

    جواب دیںحذف کریں
  2. انصاری محمود16 ستمبر، 2021 کو 3:01 AM

    جزاکم اللہ خیرا کثیراً کثیرا

    جواب دیںحذف کریں
  3. انصاری محمود16 ستمبر، 2021 کو 3:01 AM

    جزاکم اللہ خیرا کثیراً کثیرا

    جواب دیںحذف کریں
  4. اگر نماز میں ہسی آجائے تو نماز ھونگی

    جواب دیںحذف کریں