ہفتہ، 25 ستمبر، 2021

مادہ منویہ جانچ کے لیے دینے کا حکم

سوال :

مفتی صاحب! بعض امراض میں ڈاکٹر مادہ منویہ کو چیک کرنا ضروری قرار دیتا ہے، اس کے لئے بذریعہ مشت زنی تازہ منی نکال کر چیک اپ کے لئے دینی ہوتی ہے تو کیا شرعاً اس کی گنجائش ہے؟ رہنمائی فرمائیں۔
(المستفتی : لئیق احمد، مالیگاؤں)
------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : اگر منی کی جانچ کے بغیر بیماری کی شناخت اور علاج نہ ہوسکے تو منی نکال کر دینا جائز ہوگا، اور اس کی بہتر شکل یہ ہوگی کہ بیوی سے صحبت کے بعد انزال کے وقت عضو باہر نکال کر منی جمع کرلی جائے اور اگر اس طریقہ کار میں جانچ میں کوئی کمی رہ جانے کا اندیشہ ہوتو پھر ایسی صورت میں مجبوراً بیوی کے یا خود کے ہاتھ سے منی نکالنے کی اجازت ہوگی۔

الضرورات تبیح المحظورات۔ (الاشباہ والنظائر :۱۴۰)

الاستشفاء بالمحرم إنما لا یجوز إذا لم یعلم أن فیہ شفائً، أما إذا علم أن فیہ شفائً، ولیس لہ دواء آخر غیرہ، فیجوز الاستشفاء بہ۔ (المحیط البرہاني، کتاب الاستحسان، الفصل التاسع عشر في التداوي، ۶؍۱۱۶)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
17 صفر المظفر 1443

1 تبصرہ: