پیر، 27 ستمبر، 2021

مکان میں کچن قبلہ رخ رکھنے کا حکم

سوال :

زید مکان تعمیر کروارہا ہے اب کچن بنانے کی باری آئی تو گھر کی مستورات یہ کہتی ہیں کہ کچن بنانا تو قبلہ رخ بنانا اس طرح کہ پکانے والے کا رخ قبلے کی طرف ہو اور یہ کہتے ہیں کہ شریعت کہتی ہے کہ قبلہ رخ ہونا چاہیے۔ تو کیا شریعت میں اس طرح کچن کے تعلق سے کچھ ہے؟ قرآن و حدیث کی روشنی میں دلیل کے ساتھ وضاحت فرماکر ممنون و مشکور فرمائیں۔
(المستفتی : محمد عمران، مالیگاؤں)
------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : کھانا پکاتے وقت رخ قبلہ کی طرف ہو ایسا کوئی حکم یا ترغیب قرآن و حدیث میں نہیں ہے۔ نماز کے وقت قبلہ رخ ہونا ضروری ہے، اسی طرح تلاوت ودعا کے وقت قبلہ رخ ہونا مستحب ہے، اس کے علاوہ اور کسی بھی کام کے لیے قبلہ کی طرف رُخ کرنا ضروری نہیں۔ لہٰذا جو اسے ضروری یا سنت سمجھ رہا ہوتو اسے اپنی اصلاح کرنے کی ضرورت ہے، ہاں اگر کوئی ضروری یا سنت نہ سمجھتے ہوئے کچن کا رُخ قبلہ کی طرف کرلے تو کوئی حرج نہیں۔

قالَ الطِّيبِيُّ : وفِيهِ أنَّ مَن أصَرَّ عَلى أمْرٍ مَندُوبٍ، وجَعَلَهُ عَزْمًا، ولَمْ يَعْمَلْ بِالرُّخْصَةِ فَقَدْ أصابَ مِنهُ الشَّيْطانُ مِنَ الإضْلالِ فَكَيْفَ مَن أصَرَّ عَلى بِدْعَةٍ أوْ مُنْكَرٍ؟ (مرقاۃ المفاتیح : ۲/٧٥٥)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
19 صفر المظفر 1443

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں