اتوار، 2 جنوری، 2022

جس پر احسان کرو اس کے شر سے بچو کی تحقیق

سوال :

حضرت مفتی صاحب اس شخص کے شر سے محفوظ رہنے کی اللہ تعالیٰ سے دعا کرو جس پر آپ نے احسان کیا ہے۔ یہ قول کس کا ہے؟ مع دلیل جواب عنایت فرمائیں نوازش ہوگی۔
(المستفتی : اسماعیل جمالی، مالیگاؤں)
------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : سوال نامہ میں مذکور یہ بات کہ "اس شخص کے شر سے محفوظ رہنے کی اللہ تعالیٰ سے دعا کرو جس پر آپ نے احسان کیا ہے۔" حدیث نہیں ہے اور نہ ہی صحابہ کرام رضی اللہ عنہم یا سلف صالحین میں سے کسی کا قول ہے۔ البتہ یہ قول "جس پر احسان کرو اس کے شر سے بچو" حضرت علی رضی اللہ عنہ کی طرف منسوب سوشل میڈیا پر گردش کرتا رہتا ہے۔ جس کی خود شیعہ حضرات نے تردید کی ہے۔ اور کہا ہے کہ اس قول کی نسبت حضرت علی رضی اللہ عنہ کی طرف درست نہیں ہے بلکہ اُن کے نزدیک صحیح قول وہ ہے جو نہج البلاغہ میں ہے اور وہ یہ ہے کہ" اپنے بھائی کو احسان کے ذریعے تنبیہ کرو اور انعام کے ذریعے اس کے شر سے بچو۔" یعنی اگر کسی سے تکلیف پہنچنے کا اندیشہ ہوتو اس کو ہدیہ، تحفہ یا دعوت وغیرہ دے کر اس کا دل موہ لو۔ گویا یہ قول پہلے قول کے برخلاف ہوگیا۔ یعنی یہاں احسان کرکے شر سے بچنے کے لیے کہا گیا ہے اور پہلے قول میں احسان کو تکلیف کا ذریعہ سمجھ لیا گیا ہے۔ تاہم ہمارے نزدیک نہج البلاغہ بھی معتبر کتاب نہیں ہے یہ شیعوں کی لکھی ہوئی ہے اس میں موجود اقوال کی نسبت حضرت علی رضی اللہ عنہ کی طرف درست نہیں ہے۔ بلکہ بعد میں اسے گھڑ کر آپ رضی اللہ عنہ کی طرف منسوب کردیا گیا ہے۔

خلاصہ یہ کہ اس طرح کی کوئی بات ثابت ہی نہیں ہے اور نہ ہی اس کی کوئی حقیقت ہے کہ جس پر احسان کرو اس کے شر سے بچو یا اس کے شر سے محفوظ رہنے کی اللہ تعالیٰ سے دعا کرو۔ بلکہ بوقت ضرورت اور بقدر استطاعت دوسروں کے ساتھ احسان کا معاملہ کرتے رہنا چاہیے، ہاں اگر کوئی ایسا کم ظرف ہو جس کے بارے میں ہمیں یقینی علم ہو یا غالب گمان ہو کہ یہ احسان کے بدلے تکلیف پہنچائے گا یا ظالم شخص اپنے ظلم پر مزید جَری ہوجائے گا تو ایسے لوگوں کے ساتھ احسان کا معاملہ نہیں کرنا چاہیے۔

قال اللہ تعالٰی : وَأَحْسِنْ كَمَا أَحْسَنَ اللَّهُ إِلَيْكَ وَلَا تَبْغِ الْفَسَادَ فِي الْأَرْضِ إِنَّ اللَّهَ لَا يُحِبُّ الْمُفْسِدِينَ۔ (سورہ قصص، آیت : ٧٧)

عَاتِبْ أَخَاكَ بِالْإِحْسَانِ إِلَيْهِ، وَارْدُدْ شَرَّهُ بِالْإِنْعَامِ عَلَيْهِ۔ (نہج البلاغہ : ٤٧٦)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
28 جمادی الاول 1443

2 تبصرے: