جمعرات، 27 جنوری، 2022

مکاتب میں زکوٰۃ دینے کا حکم

سوال :

ہمارے شہر میں کچھ حضرات زکوٰۃ کی وصولیابی کرتے ہیں مکتب کے نام پر، تو کیا مکتب کے لیے زکوٰۃ دی جاسکتی ہے؟ جبکہ بظاہر تو ان کا کس مد میں صرف کرتے ہیں کچھ پتہ نہیں اور نہ ہی کبھی یہ ظاہر کیا جاتا ہے کہ آمد و صرف کیا ہے؟ کیا مکتب کے لیے زکوٰۃ دی جاسکتی ہے؟ کیا زکوٰۃ ادا کرنے والوں کی زکوٰۃ ادا ہوگی؟ جو برسوں سے زکوٰۃ ادا کر رہے ہیں ان کی زکوٰۃ کا کیا ہوگا؟ جلد از جلد جواب سے نوازیں کرم ہوگا۔
(المستفتی : سعد غازی، پونہ)
------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : اگر کسی مکتب میں فیس کا نظم ہو اور یہاں ایسے طلباء بھی موجود ہوں جو مستحق زکوٰۃ ہوں اور فیس ادا کرنے کی استطاعت نہ رکھتے ہوں تو ایسے مکتب کے ذمہ داران ان بچوں کی فیس کے بقدر زکوٰۃ وصول کرسکتے ہیں، اور ظاہر سی بات ہے کہ یہ بجٹ کوئی بہت بڑا نہیں ہوتا جس کے لیے باقاعدہ زکوٰۃ وصول کرنے کے لیے نکلنا پڑے، بلکہ یہ معمولی بجٹ چند افراد کی زکوٰۃ سے پورا ہوسکتا ہے۔ لہٰذا مکتب کے لیے باقاعدہ زکوٰۃ وصول کرنے کے لیے نکلنا قابلِ غور ہے۔ ایسے ذمہ داران سے آمد وخرچ کا حساب لینا چاہیے۔

اگر زکوٰۃ دینے والوں نے یہ سمجھ کر دیا ہے کہ ان کی زکوٰۃ مستحقین زکوٰۃ طلباء پر خرچ کی جائے گی تو ان کی زکوٰۃ ادا ہوگئی۔ اب جن لوگوں نے زکوٰۃ کو اس کے مصرف میں خرچ نہیں کیا ہے وہ اس کے ذمہ دار ہوں گے اور انہیں عنداللہ جواب دہ ہونا پڑے گا۔ تاہم زکوٰۃ دینے والوں کو بھی حتی الامکان اس بات کی معلومات لے لینا چاہیے کہ جس مکتب میں وہ زکوٰۃ دے رہے ہیں وہاں واقعی مستحق زکوٰۃ بچے موجود ہیں بھی یا نہیں؟ آنکھ بند کرکے اپنی زکوٰۃ کہیں بھی دے دینا شریعت کے مزاج کے خلاف ہے۔

منہا کون المال نصاباً…، ومنہا الملک التام ومنہا فراغ المال عن حاجتہ الأصلیۃ فلیس فی دور السکنی وثیاب البدن وأثاث المنازل ودواب الرکوب وعبید الخدمۃ وسلاح الاستعمال زکاۃ…، ومنہا الفراغ عن الدین… ومنہا کون النصاب نامیاً۔ (شامی : ۳؍۱۷۴)

دفع بتحر لمن یظنہ مصرفاً - إلی قولہٖ - وإن بان غناہ أو کونہ ذمیاً أو أنہ أبوہ أو ابنہ أو إمرأتہ أو ہاشمی لایعید۔ (الدر المختار : ١٣٨)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
23 جمادی الآخر 1443

9 تبصرے:

  1. *جَــــــــزَاک الــلّٰــهُ خَـــــيْراً*

    جواب دیںحذف کریں
  2. میرا ایک سوال ہے مفتی صاحب
    سوال ایک مولانا مدرسے کے مہتمم شیخ الحدیث صاحب نے مجھ سے کہا مدرسے کی پاوتی بنالو، میں نے زکوٰۃ کی مد میں بنوا لی.
    جب کی ان کے مدرسے میں بچوں کا رہنے کا نظم اور تعام بھی نہیں ہے
    تو کیا میری زکوٰۃ ادا ہوئی؟؟؟؟ ؟

    جواب دیںحذف کریں
  3. جمیل احمد عبدل سلام28 فروری، 2023 کو 10:42 PM

    اکثر سفیرضد کرکے زکوت کی رقم میی اضآفہ کرواتے ھیی تو کیا ان کا اس طرح کا برتاو صحیح ھے

    جواب دیںحذف کریں
    جوابات
    1. بالکل صحیح نہیں ہے۔ لیکن ہمیں خود چاہیے کہ مہنگائی کے اعتبار سے کچھ اضافہ کرتے رہیں۔

      واللہ تعالٰی اعلم

      حذف کریں
  4. السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ ۔
    کیا زکوٰۃ یا صدقات کی رقم مکتب کی عمارت میں یا طلباء کے لئے گرما کے موسم میں کولر وغیرہ کے استعمال میں لا سکتے ہیں ؟

    جواب دیںحذف کریں