پیر، 3 جنوری، 2022

زقوم کیا ہے اور اس کی شکل؟

سوال :

محترم مفتی صاحب ! ایک پوسٹ واٹس اپ پر وائرل ہے جس میں لکھا ہوا ہے کہ پروردگار قرآن مجید میں فرماتا ہے :
اس کے خوشے شیاطین کے سروں جیسے ہیں۔
اور اس کے ساتھ انسانی شکل جیسے پھل کی تصویر بھی ہے جس کے بارے میں کہا گیا ہے کہ زقوم یہی ہے۔ یہ درخت سعودی کے شہر نجد کے شمال میں اُگتا ہے۔ آپ سے درخواست ہے کہ اس پوسٹ کی حقیقت سے آگاہ فرمائیں۔
(المستفتی : ریحان احمد، مالیگاؤں)
------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : سوال نامہ میں مذکور یہ بات درست ہے جیسا کہ سورہ صافات کی آیت نمبر 65 میں ارشاد باری تعالیٰ ہے :
طَلْعُهَا كَأَنَّهُ رُءُوسُ الشَّيَاطِينِ
ترجمہ : اس کا خوشہ جیسے سر شیطان کے
اس آیت میں زقوم کے پھل کو ”شیاطین کے سروں“ سے تشبیہ دی گئی ہے۔ بعض مفسرین نے تو یہاں ”شیاطین“ کا ترجمہ ”سانپوں“ سے کیا ہے، یعنی زقوم کا پھل ایسی شکل کا ہوتا ہے جیسے سانپ کا پھن، اردو میں اسے ”ناگ پھن“ اسی لئے کہتے ہیں۔ لیکن اکثر مفسرین نے فرمایا کہ یہاں ”شیاطین“ سے اس کے معروف معنی ہی مراد ہیں۔ اور مطلب یہ ہے کہ زقوم کا پھل اپنی بدصورتی میں شیطانوں کے سر کی طرح ہوتا ہے۔ اب یہاں یہ شبہ نہ ہونا چاہئے کہ شیطان کو تو کسی نے دیکھا نہیں، پھر اس کے ساتھ تشبیہ کیوں دی گئی؟ اس لئے کہ یہ ایک تخیلی تشبیہ ہے، محاورہ میں بدصورت اور بدہئیت اشیاء کو شیطان اور جن بھوت سے تشبیہ دے دی جاتی ہے، اس کا منشاء محض انتہا درجے کی بدصورتی بیان کرنا ہوتا ہے، یہاں بھی تشبیہ اسی نوعیت کی ہے۔ (روح المعانی وغیرہ/بحوالہ معارف القرآن)

اسی طرح تفاسير میں یہ بھی آیا ہے کہ "زقوم" نام کا درخت جزيرة عرب کے علاقہ تہامہ میں پایا جاتا ہے، اور علامہ آلوسی نے لکھا ہے کہ یہ دوسرے صحراؤں میں بھی ہوتا ہے، اور یہ وہی درخت ہے جسے اردو میں "تھوہڑ" کہتے ہیں، اسی کے قریب قریب ایک اور پودا ہندوستان میں "ناگ پھنی" کے نام سے معروف ہے۔

خلاصہ یہ کہ جہنم کا زقوم انتہائی اذیت ناک ہوگا۔ جسے خود قرآن کریم کے بیان سے سمجھا جاسکتا ہے کہ وہ جہنم کی جڑ سے نکلے گا، یعنی یہ پودا آگ میں پیدا ہوگا اور آگ میں ہی اس کی نشونما ہوگی۔ لہٰذا اس کی شکل تو ہمارے یہاں کے تھوہڑ اور ناگ پھنی کے پودے جیسی ہوسکتی ہے، لیکن اذیت ناک اور خوفناک ہونے میں اس کا دنیا کے زقوم یعنی تھوہڑ اور ناگ پھنی کے پودے سے کوئی موازنہ نہیں ہے۔ اور قرآن میں اسے شیطان کے سر جو تشبیہ دی گئی ہے اس کا مطلب اسے خوفناک بتانا ہے ناکہ اسے انسانی شکل جیسا بتانا ہے۔ لہٰذا واٹس اپ پر جو تصویر انسانی شکل والے پھل کی وائرل ہے وہ زقوم نہیں ہے۔

أمْ شَجَرَةُ الزَّقُّومِ شجرة معدة لأهل النار، وهي شجرة صغيرة الورق تنبت بتهامة، لها ثمر مرّ كريه الرائحة، يكره أهل النار على تناوله، فهم يتزقمونه. والتزقم : البلع مع الجهد والألم۔ (التفسیر المنیر : ٢٣/٩٧)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
29 جمادی الاول 1443

2 تبصرے:

  1. اَلْسَّـــــــلَاٰمُ عَلَيــْــكُم وَرَحْمَةُاللّهِ وَبَرَكـَـاتُهُ!
    ماشاء اللہ بہترین تحقیق اور حوالہ جات نے تحریر میں چار چاند لگا دئیے۔

    اللہ اور زور قلم عطا فرمائے۔
    آمین۔

    جواب دیںحذف کریں