پیر، 24 جنوری، 2022

کیا صدقہ موت کو ٹالتا ہے؟

سوال :

میں نے یہ سن رکھا ہے کہ صدقہ موت کو ٹال دیتا ہے تو کیا یہ بات صحیح ہے؟ رہنمائی فرمائیں۔
(المستفتی : رضی احمد، مالیگاؤں)
------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : صدقہ موت کو ٹالتا ہے ان الفاظ کے ساتھ کوئی حدیث تو نہیں ہے۔ البتہ احادیث میں یہ بات ملتی ہے کہ صدقہ بری موت سے بچاتا ہے اور عمر میں اضافے کا سبب ہے۔ چنانچہ اگر موت کو ٹالنے سے مراد عمر میں اضافہ ہے تو یہ بات کہنا درست ہے۔ اور رہی بات موت کا وقت متعین ہونے کی تو یہ حدیث کے خلاف نہیں ہے۔ کیونکہ تقدیر میں ہی یہ بات بھی لکھی ہوتی ہے کہ بندہ صدقہ کرے گا تو اس کی اتنی عمر بڑھا دی جائے گی پھر اس کے متعینہ وقت میں اس کی موت آئے گی۔

قالَ اللهُ تعالیٰ : وَلِكُلِّ أُمَّةٍ أَجَلٌ فَإِذَا جَاءَ أَجَلُهُمْ لَا يَسْتَأْخِرُونَ سَاعَةً وَلَا يَسْتَقْدِمُونَ۔ (سورہ اعراف، آیت : ٣٤)

عَنْ كَثِيرِ بْنِ عَبْدِ اللهِ المُزَنِيِّ، عَنْ أبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ، قالَ: قالَ رَسُولُ اللهِ ﷺ : إنَّ صَدَقَةَ المُسْلِمِ تَزِيدُ فِي العُمُرِ، وتَمْنَعُ مِيتَةَ السَّوْءِ ويُذْهِبُ اللهُ بِها الكِبْرَ والفَخْرَ۔ (المعجم الکبیر، رقم : ٣١)

عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ : حَدَّثَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ الصَّادِقُ المَصْدُوقُ : إِنَّ أَحَدَكُمْ يُجْمَعُ خَلْقُهُ فِي بَطْنِ أُمِّهِ فِي أَرْبَعِينَ يَوْمًا ثُمَّ يَكُونُ عَلَقَةً مِثْلَ ذَلِكَ، ثُمَّ يَكُونُ مُضْغَةً مِثْلَ ذَلِكَ، ثُمَّ يُرْسِلُ اللَّهُ إِلَيْهِ المَلَكَ فَيَنْفُخُ فِيهِ الرُّوحَ وَيُؤْمَرُ بِأَرْبَعٍ، يَكْتُبُ رِزْقَهُ وَأَجَلَهُ وَعَمَلَهُ وَشَقِيٌّ أَوْ سَعِيدٌ۔ (ابن ماجہ، رقم : ٧٦)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
20 جمادی الآخر 1443

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں