ہفتہ، 8 جنوری، 2022

گناہ سے نفرت کرو، گناہ گار سے نہیں۔ کی تحقیق

سوال :

نفرت گناہ گار  سے نہیں۔ گناہ سے کرو۔ یہ جملہ کیا ہے؟ کسی بزرگ کا قول یا کسی ولی کا قول؟ کیا یہ جملہ کہنا درست ہے؟
(المستفتی : حافظ محمد مکی، مالیگاؤں)
------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : گناہ سے نفرت کرو، گناہ گار سے نہیں۔ یہ حدیث نہیں ہے۔ بلکہ کسی کا قول ہے جو شرعاً درست ہے۔ لہٰذا اسے نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کی طرف منسوب کیے بغیر بیان کرنا درست ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ گناہ کی وجہ سے گنہگار کی ذات کو حقیر ومعمولی نہ سمجھیں، ممکن ہے کہ وہ گناہ سے تائب ہوکر اللہ کا نیک ومقرب بندہ ہوجائے۔ اور گنہگار کے ساتھ اٹھنا بیٹھنا، ملنا جلنا اور دیگر دوستانہ تعلقات باقی رکھنا یہ گناہ سے نفرت کے تقاضہ کے خلاف ہے، اس لیے بنی اسرائیل پر جو عذاب آیا، وہ اس وجہ سے تھا کہ انہوں نے گناہ سے نفرت کے تقاضہ کو پورا نہیں کیا۔ بلکہ انہوں ایک دو بار منع کرنے کے بعد روک ٹوک کا کام بند کردیا تھا، نیز جب وہ منع کرنے کے باوجود باز نہیں آئے تو ان سے دوری اور کنارہ کشی ضروری تھی جو انہوں نے نہیں کی، اس لیے ان پر عذاب آیا۔

وقالَ الطَّبَرِيُّ : قِصَّةُ كَعْبِ بْنِ مالِكٍ أصْلٌ فِي هِجْرانِ أهْلِ المَعاصِي ۔۔۔ وإنَّما لَمْ يُشْرَعْ هِجْرانُهُ (ای الکافر) بِالكَلامِ لِعَدَمِ ارْتِداعِهِ بِذَلِكَ عَنْ كُفْرِهِ بِخِلافِ العاصِي المُسْلِمِ فَإنَّهُ يَنْزَجِرُ بِذَلِكَ غالِبًا۔ (فتح الباری لابن حجر : ۱۰/۴٩٧)

قالَ الخَطّابِيُّ : رُخِّصَ لِلْمُسْلِمِ أنْ يَغْضَبَ عَلى أخِيهِ ثَلاثَ لَيالٍ لِقِلَّتِهِ، ولا يَجُوزُ فَوْقَها إلّا إذا كانَ الهِجْرانُ فِي حَقٍّ مِن حُقُوقِ اللَّهِ تَعالى، فَيَجُوزُ فَوْقَ ذَلِكَ۔ (مرقاۃ المفاتیح : ٨/٣١٤٦)

لقوله : «لا يمنع»، أي لا يمنعه ما رآه من الرَّجل الثّاني ارتكابَه المعصيةَ (إن يكون) أي: من أن يكون (أكيلَه، وشريبَه، وقعيده) أي: مصاحبًا له في الأكل، والشرب، والقعود. (فلما فعلوا ذلك) أي تركوا الأمرَ بالمعروف، والنهيَ عن المنكر۔ (بذل المجھود : ١٢/٣٩٢)

وقَوْلُهُ : قَلْبَ مَن لَمْ يَعْصِ لَيْسَ عَلى إطْلاقِهِ لِأنَّ مُؤاكَلَتَهُمْ ومُشارَبَتَهُمْ مِن غَيْرِ إكْراهٍ وإلْجاءٍ بَعْدَ عَدَمِ انْتِهائِهِمْ عَنْ مَعاصِيهِمْ مَعْصِيَةٌ ظاهِرَةٌ، لِأنَّ مُقْتَضى البُغْضِ فِي اللَّهِ أنْ يَبْعُدُوا عَنْهُمْ ويُهاجِرُوهِمْ ويُقاطِعُوهُمْ ولَمْ يُواصِلُوهُمْ۔ (مرقاۃ المفاتیح : ٨/٣٢٢٠)
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
04 جمادی الآخر 1443

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں