پیر، 24 جنوری، 2022

انعامی کوپن کے سامان یا نقد رقم کا استعمال کرنا

سوال :

آج کل انڈین یا اسرائیلی پروڈکٹ پر  کسی آئٹم یا پروڈکٹ میں کوپن دیتی ہے۔ مثلاً سگریٹ کا پیکٹ، نرما پاؤڈر، چاکلیٹ کی برنی، بسکٹ کا پیکٹ، سوڈے کی بوتل میں کوپن نکلتا ہے اور وہ کوپن پیسے کی شکل میں ملتا ہے۔ تو کیا اس پیسے کا استعمال کر سکتے ہیں؟ مکمل رہنمائی فرمائیں۔
(المستفتی : زبیر انصاری، مالیگاؤں)
------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : خریدی ہوئی چیزوں کے ساتھ خریدار کو فروخت کرنے والے کی طرف سے انعام کے طور پر قرعہ اندازی کرکے یا بغیر قرعہ اندازی کے مزید کوئی چیز دی جاتی ہے، تو یہ شکل شرعاً درست ہے، کیونکہ یہ فروخت کرنے والے کی طرف سے ایک طرح کا اضافہ ہے اور فقہاء نے مبیع میں اضافہ کو جائز قرار دیا ہے، اور چونکہ خریدار کو اپنے پیسے کی چیز مل جاتی ہے، اس لئے یہ صورت قمار اور جوئے میں داخل نہیں ہے۔

لہٰذا صورتِ مسئولہ میں واشنگ پاؤڈر، چاکلیٹ، بسکٹ وغیرہ اشیاء کی قیمت متعین ہوجانے کے بعد انہیں اس میں کوپن ملے اور اس کوپن پر انہیں نقد رقم یا کوئی بھی سامان دیا جائے تو اس کا لینا اور استعمال کرنا شرعاً جائز ہے۔

وصح الزیادۃ في المبیع ولزم البائع دفعہا۔ (تنویر الأبصار مع الدر المختار، کتاب البیوع / باب المرابحۃ والتولیۃ، مطلب: في تعریف، الکرّ ۷؍۳۸۰)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
20 جمادی الآخر 1443

2 تبصرے:

  1. Hum apni sari koshish Islami masherat ko zinda krne par lagade
    Na k estarah k sawalat k jawabat me

    جواب دیںحذف کریں
    جوابات
    1. براہِ کرم اردو میں لکھیں اور اپنی زندگی اِدھر اُدھر کی لایعنی اور مضیع الوقت چیزوں اور باتوں سے تھوڑا ہٹاکر اپنی اردو زبان سیکھنے میں لگادیں- فرنگیوں کی مشابہت سے حتی الامکان بچنے کی کوشش کریں

      حذف کریں