اتوار، 18 ستمبر، 2022

اکبر ہاشمی کا معافی ڈرامہ جبل گردد جبلت نہ گردد

قارئین کرام! گذشتہ دنوں پونہ کے اکبر ہاشمی نامی ایک بدزبان اور فحش گو یوٹیوبر کے اقوال وافعال کا ہم نے احادیث کی روشنی میں جائزہ لیا تھا جس سے یہ واضح ہوگیا تھا کہ یہ شخص متعدد کبیرہ گناہوں کا مرتکب ہے۔ اس لیے کہ یہ شخص اپنے بیانات کے ذریعے مسلمانوں کے دو گروہوں کو آپس میں لڑواتا ہے۔ ظالم حکومت کی جانب سے ہونے والے مسلم بلکہ اسلام مخالف فیصلوں کا خیرمقدم اور تائید وحمایت کرتا ہے۔ اکابر علماء کرام کی شان میں گستاخی کرتا ہے اور ان پر بہتان باندھتا ہے۔ اور اس کی غلط سلط اور گمراہ کن باتوں سے اختلاف کرنے والوں کو گالیاں دیتا ہے اورفحش گوئی کرتا ہے۔ اور اسے یہ اصلاح معاشرہ اور دین کا کام سمجھتا ہے۔

معزز قارئین! تازہ ترین واقعہ یہ ہے کہ مدارس کے سروے جیسے انتہائی فضول اور مسلمانوں کو ہراساں کرنے والے فیصلے کی اس شخص نے پر زور حمایت کی، جس کے ردعمل میں اس کی چوطرفہ مذمت ہوئی۔ ہندوستان کی انتہائی مؤقر تنظیم مسلم پرسنل لاء بورڈ کے سیکرٹری حضرت مولانا محمد عمرین محفوظ صاحب رحمانی نے بھی مہذب انداز میں اس کے نظریہ کی تردید کی۔ جس کے جواب میں اس شخص نے حضرت مولانا عمرین صاحب کے خلاف بھی ایک ویڈیو جاری کردیا۔ جس میں اس نے اپنے مخصوص انداز یعنی انتہائی بدتمیزی اور جاہلانہ انداز میں مولانا سمیت دیگر اکابر علماء کرام پر بہتان تراشی اور ان کی شان میں سخت گستاخی کی۔

اب چونکہ پانی سر سے اونچا ہوگیا تھا، اور پونہ بالخصوص کونڈوہ علاقے کے علماء اور سنجیدہ عوام کی نیک نامی پر حرف آرہا تھا کہ یہاں جید، فکرمند اور فعال علماء اور دیندار و سنجیدہ عوام کے درمیان ایک بددماغ مسلسل کس طرح اکابر علماء کرام کی عزتوں سے کھیل رہا ہے؟ لہٰذا یہاں کے چند علماء اور عمائدین شہر نے اس مرتبہ ایک مضبوط منصوبہ بندی اور مشورہ کے تحت اکبر ہاشمی کا گھیراؤ کیا۔ اور اسے اس بات پر آمادہ کیا گیا کہ وہ مدارس کے سروے پر دئیے گئے اپنے بیان سے رجوع کرے اور مولانا عمرین صاحب سے معافی مانگے۔ لہٰذا اس نے ایک مرتبہ پھر رجوع کا ڈرامہ کیا ہے۔ جسے مولانا عمرین صاحب نے اپنی سادگی کی وجہ سے قبول کرکے اسے معاف بھی کردیا۔ لیکن ہمیں اس کا یہ رجوع ناٹک ہی لگا ہے۔ اور ہم اسے ڈرامہ اس لیے کہہ رہے ہیں کہ اس نے خود سے اپنی غلطی کا احساس کرکے رجوع نہیں کیا ہے بلکہ جب اس نے دیکھ لیا کہ اس کے خلاف پونہ کے اکابر علماء، عمائدینِ شہر اور سنجیدہ عوام متحد ہوگئے ہیں اور جارحانہ رُخ اختیار کرچکے ہیں تب اس نے رجوع کیا ہے اور معافی مانگی ہے، ورنہ معافی نامہ کی خواندگی کی پُر امن شوٹنگ کے behind the scenes کیا کیا ہوا ہے ہم اچھی طرح جانتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ ہمیں اب بھی اس ابن الوقت، بدتمیز، بدزبان، دروغ گو اور فحش گو پر اعتماد نہیں ہے۔ کیونکہ مستقل اس کی ان حرکتوں کو دیکھ کر یہ بات واضح ہوچکی ہے کہ بدتمیزی، بدزبانی اور دروغ گوئی اس کی طبیعت بن چکی ہے۔ اور طبیعت کے بارے میں کہا گیا ہے کہ جبل گردد جبلت نہ گردد یعنی پہاڑ اپنی جگہ سے ہٹ سکتا ہے لیکن طبیعت تبدیل نہیں ہوسکتی۔ یا پھر ان دو باتوں میں سے ایک بات ضرور ہے کہ یہ شخص یا تو باطل کا آلہ کار ہے یا پھر اس کا ذہنی توازن ٹھیک نہیں ہے۔ ہر دو صورت میں عوام کو اس کے بیانات سننے سے بچنا چاہیے اور اس کے چینل کو بند کرنے کی کوشش کرنا چاہیے کہ یہی اس کا حل سمجھ میں آتا ہے۔

اخیر میں پونہ کے ان علماء کرام بالخصوص مفتی شاہد صاحب اور ان کے رفقاء، عمائدین شہر اور سنجیدہ عوام کے شکر گزار ہیں کہ انہوں نے اس فتنہ کی سرکوبی کے لیے مؤثر عملی اقدام کیا۔ اللہ تعالٰی انہیں بہترین بدلہ عطا فرمائے۔ اور ہم ان سے امید کرتے ہیں کہ اگر خدانخواستہ آئندہ اس کی طرف سے ایسی کوئی حرکت ہوتی ہے تو آپ حضرات اپنے مشورہ اور اعلان کے مطابق اس کے آفس کو کونڈوہ بلکہ پونہ سے بھی بند کروا دیں گے۔ ان شاءاللہ

اللہ تعالیٰ ہم سب کو حق کہنے، حق سننے، اور حق تسلیم کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین

7 تبصرے:

  1. یہ تبصرہ مصنف کی طرف سے ہٹا دیا گیا ہے۔

    جواب دیںحذف کریں
  2. آپ کے تمام الفاظ سچائی پر مبنی ہیں اور اگر میں یوں کہوں کہ آپ نےہر غیور مسمان کے دل کی آواز کو تحریر کر دیا ہے تو مبالغہ آرائی نہ ہوگی۔ 👍🏻👍🏻👍🏻

    جواب دیںحذف کریں
  3. مفتی صاحب بندےنے بھی جیسے ہی یوٹیوب پر اس کےمعافی نامےکاانداز دیکھا توایسالگاکہ یہ معافی نہیں بلکہ مکاری کررہاہے اس کے چہرے پر ذرابھی عاجزی وانکساری نہیں تھی بلکہ دباؤں کی وجہ سے ایک سرسری انداز میں کرلیا اس طرح اسنے پہلے مرتبہ نہیں کیا بلکہ مفتی حسنین صاحب بھی معافی مانگاتھا پھر وہی غلطی دوبارہ کیا یہ خاموش بیٹھنے والانہیں تھوڑےدن اور انتظارکرلے وہی تماشادیکھنےملےگا.....

    جواب دیںحذف کریں
  4. اس خبیث شخص کےچینل کو ریو رٹ مرواؤ

    جواب دیںحذف کریں
  5. اس بدزبان دماغی مریض کے چینل کو بند کروانا انتہائی ضروری ہے

    جواب دیںحذف کریں