جمعرات، 25 فروری، 2021

عورتوں کا زیورات پہننے کے لیے ناک کان میں سوراخ کروانا

سوال :

مفتی صاحب عورتیں جو ناک کان میں آئرن وغیرہ پہننے کے لیے سوراخ کر واتی ہیں شرعاً اس کا کیا حکم ہے؟ ایک معلمہ نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ قرآن اور حدیث سے نہیں ہے اور جو بچیاں  ناک کان میں سوراخ نہیں کروانا چاہتیں گھر والوں کو انہیں تکلیف نہیں دینا چاہیے۔ براہ کرم رہنمائی فرمائیں۔
(المستفتی : حافظ عمران، مالیگاؤں)
------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : زیورات پہننے کے لیے عورتوں کا کان اور ناک میں سوراخ کرنے کا حکم اگرچہ باقاعدہ قرآن و حدیث میں نہیں ہے۔ لیکن نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں حضرات صحابیات رضی اللہ عنہن کا کانوں میں زیورات پہننے کا معمول تھا اور آپ علیہ السلام نے کبھی اس سے منع نہیں فرمایا۔ اور کانوں کے سوراخ پر قیاس کرتے ہوئے فقہاء نے ناک میں بھی سوراخ کرنے کی اجازت دی ہے۔

حضرت مولانا خالد سیف اللہ رحمانی لکھتے ہیں :
جیسے کان زینت کی جگہ ہے، اسی طرح ناک بھی زینت کی جگہوں میں ہے، کان میں بالیاں پہننے کا ذکر خود حدیث میں ہے، اور ظاہر ہے کہ سوراخ کرکے ہی پہنی گئی ہوں گی، اس سے معلوم ہوتا ہے کہ ناک میں زیور پہننے کے لیے سوراخ کرنا درست ہے، نہ احادیث میں اس کی ممانعت فرمائی گئی ہے، نہ فقہاء نے اس کو منع کیا ہے۔ (کتاب الفتاوی : ٦/٥٩)

دارالعلوم دیوبند کا فتوی ہے :
لڑکیوں کے کان اور ناک سوراخ  کرانے کی گنجائش ہے، لڑکیوں کے کان ناک سوراخ  کرانے کا عمل عہدِ اول سے بغیر کسی نکیر کے رائج ہے۔ (رقم الفتوی : 57477)

معلوم ہوا کہ کان ناک دونوں میں زیورات پہننے کے لیے سوراخ کرانا جائز ہے، اور یہ عورتوں کے لیے زینت میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اور چھوٹی بچیوں کو یہ بات سمجھ میں نہیں آتی، نیز معمولی سی تکلیف کی وجہ سے بچیاں ڈر کر اس سے منع کرتی ہیں تو ان کی خیرخواہی کے جذبہ سے کہ بعد میں انہیں زیادہ تکلیف نہ اٹھانا پڑے گھر کی خواتین کا ان پر سختی کرنا جائز ہے، شرعاً اس میں کوئی قباحت نہیں ہے۔

وَلَا بَأْسَ بِثَقْبِ أُذُنِ الْبِنْتِ، وَهَلْ يَجُوزُ الْخِزَامُ فِي الْأَنْفِ، لَمْ أَرَهُ، قُلْت: إنْ كَانَ مِمَّا يَتَزَيَّنُ النِّسَاءُ بِهِ كَمَا هُوَ فِي بَعْضِ الْبِلَادِ فَهُوَ فِيهَا كَثَقْبِ الْقُرْطِ۔ (شامی : ٦/٤٢٠)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
12 رجب المرجب 1442

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں