جمعہ، 16 اپریل، 2021

تراویح میں ایک سلام سے تین رکعتوں کا حکم

سوال :

کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیان شرع متین درمیان مسئلہ ھذا کے کہ اگر کوئی امام تراویح دوسری رکعت میں قعدہ میں بیٹھے بغیربھول سے کھڑا ہو جائے پھرتیسری رکعت مکمل کر کے سجدہ سہو کر لے توکیاحکم ہے آیا یہ تینوں رکعتیں باطل یا صرف آخری رکعت باطل پہلی دو صحیح؟ جواب مدلل مطلوب ہے۔
(المستفتی : محمد معاذ، مالیگاؤں)
------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : تراویح اگر ایک سلام سے تین رکعتیں پڑھیں اور دوسری رکعت پر قعدہ نہیں کیا تو تینوں رکعتیں باطل ہوگئیں، ان میں پڑھا گیا قرآن دہرایا جائے گا۔ اور اگر دوسری رکعت پر قعدہ کرلیا تو دو صحیح ہوگئیں اور تیسری باطل ہوگئی، تیسری رکعت میں جو حصہ قرآن کا پڑھا گیا ہے اسے دہرانا ہوگا۔

لو صلی التطوع ثلاثاً ولم یقعد علی الرکعتین فالأصح أنہ یفسد۔(شامی : ۲؍۴۸۳)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
20 شوال المکرم 1439

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں