جمعرات، 12 جنوری، 2023

عورتوں کے سجدہ کرنے کا مسنون طریقہ

سوال :

مفتی صاحب کیا یہ حدیث صحیح ہے کہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : سجدے میں بیچ کا راستہ اختیار کرو اور کوئی شخص اس طرح اپنے بازو (زمین پر) نا بچھا ئے جس طرح کتا بچھاتا ہے۔ (صحیح مسلم) کیا عورتوں کے لیے اسی طرح سجدہ کرنے کا حکم ہے؟ مدلل رہنمائی فرمائیں۔
(المستفتی : محمد زید، مالیگاؤں)
----------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : سوال نامہ میں مذکور روایت درست ہے اور مسلم شریف میں موجود ہے۔ لیکن یہ حکم مردوں کے لیے ہے۔ خواتین کے لیے نماز میں ستر کا زیادہ سے زیادہ اہتمام کرنا اور سمٹ کر نماز ادا کرنا ائمہ اربعہ کا متفقہ مذہب ہے۔ یہ صرف احناف اور علماء دیوبند کا مسلک نہیں ہے۔ چنانچہ سجدہ کی حالت میں خواتین کے ہاتھ زمین سے لگے ہوئے ہوں، سجدہ سمٹ کر کریں یعنی شکم کو ران سے اور بازؤوں کو دونوں پہلوؤں سے ملا دیں۔ اس پر ہمارے درج ذیل دلائل ملاحظہ فرمائیں :

١) حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اﷲعلیہ وسلم نے فرمایا کہ جب عورت نماز میں ایک ران دوسری پر ملاکر بیٹھتی ہے اور سجدہ کرتے وقت اپنے پیٹ کو اپنی رانوں سے ملالیتی ہے (یعنی اللہ تعالی کی عبادت کے ساتھ ساتھ) اپنے پردے کا بھی خوب اہتمام کرتی ہے تو اللہ تعالیٰ اس کو دیکھ کر فرماتے ہیں اے فرشتوں گواہ رہوکہ میں نے اس عورت کو بخش دیا۔

٢) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دو عورتوں کو نماز پڑھتے دیکھ کرفرمایا جب سجدہ کرو تو اپنے جسم کے بعض حصوں کو بعض سے ملا کر زمین کے ساتھ چمٹادو، بیشک عورت اس میں مرد کی مانند نہیں ہے۔

٣) حضرت علی سے مروی ہے کہ جب عورت سجدہ کرے (مردوں کے برخلاف) تو سمٹ کر بیٹھے رانوں سے مل کے۔

١) إذا جلَستِ المرأةُ في الصَّلاةِ وضَعت فخِذَها على فخِذِها الأُخرى، وإذا سجَدت ألصَقت بطنَها في فخِذَيها كأستَرِ ما يَكونُ لَها، وإنَّ اللَّهَ تعالى يَنظرُ إليها ويقولُ: يا ملائِكَتي أشهدُكُم أنِّي قد غفرتُ لَها
الراوي: عبدالله بن عمر المحدث: ابن عدي - المصدر: السنن الكبرى للبيهقي - الصفحة أو الرقم: 2/223
(السنن الکبری لأبی بکر ابن حمد البیھقی کتاب الصلوۃ- باب مایستحب للمرأۃ من ترک التجافی فی الرکوع
والسجود - ۲؍۲۲۳-ط:نشرالسنۃ ملتان، وایضا کنز العمال فی احادیث السنن والاقوال لعلاء الدین علی المتقی ابن صالح الدین الھندی- کتاب الصلوۃ - صلوۃ المرأۃ -۷؍۲۲۳۔ط: دار الکتب العلمیۃ بیروت)

٢) أنَّ رسولَ اللهِ صلَّى اللهُ عليه وسلَّمَ مرَّ على امرأتَينِ تُصليان فقال : إذا سجدتُما فضُمَّا بعضَ اللَّحمِ إلى الأرضِ فإنَّ المرأةَ ليست في ذلك كالرجُلِ
الراوي: يزيد بن أبي حبيب المحدث: أبو داود - المصدر: المراسيل - الصفحة أو الرقم: 191
خلاصة حكم المحدث: أورده في كتاب المراسيل۔

٣) عن عليٍّ إذا سجدَتِ المرأةُ فلتضُمَّ فَخِذَيها۔
الراوي: الحارث الأعور المحدث: الذهبي - المصدر: المهذب - الصفحة أو الرقم: 2/662)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
19 جمادی الآخر 1444

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں