صابر نام رکھنے کا شرعی حکم

سوال :

کیا صابر نام رکھنے میں کوئی قباحت ہے؟ کچھ دن پہلے صابر نام کے ایک شخص کو شہر کے ایک بڑے ڈاکٹر صاحب نے یہ کہا کہ صابر نام نہیں رکھنا چاہیے آپ اپنا تبدیل کر لو۔
(المستفتی : مبین احمد، مالیگاؤں)
----------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : صَابِر (صاد کے زبر اور با کے زیر کے ساتھ) جس کے معنی ہیں "صبر کرنے والا"، "دلیری اور بہادری کرنے والا" لہٰذا لڑکوں کے لیے یہ نام رکھنا درست ہے۔ شرعاً اس میں کوئی قباحت نہیں ہے۔ سوال نامہ میں مذکور ڈاکٹر صاحب کی بات بے بنیاد ہے۔ اس شخص کو نام تبدیل کرنے کی قطعاً ضرورت نہیں ہے۔

صبر (علی الامر) دلیری کرنا، بہادری کرنا۔
صبر (عن الشیء) رک جانا۔ (مصباح اللغات : ٤٥٨)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
01 رجب المرجب 1444

تبصرے

ایک تبصرہ شائع کریں

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

لاڈلی بہن اسکیم کی شرعی حیثیت

بوہرہ سماج کا وقف ترمیمی قانون کی حمایت اور ہمارا رد عمل