جمعرات، 5 جنوری، 2023

امام قعدہ میں بیٹھنے کے بجائے کھڑا ہوجائے؟

سوال :

محترم مفتی صاحب! کل ایک مسجد میں عشاء کی چوتھی رکعت میں امام صاحب قعدے میں بیٹھنے کی بجائے کھڑے ہوگئے، کسی نے لقمہ دیا تو دوبارہ بیٹھے، اور نماز مکمل کی، پوچھنا یہ ہے کہ سجدۂ سہو نہیں کیا تو نماز ہو جائے گی یا نہیں؟
(المستفتی : عمران الحسن، مالیگاؤں)
----------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : صورتِ مسئولہ میں اگر امام صاحب چوتھی رکعت میں بیٹھنے کے بجائے کھڑے ہوگئے تھے اور اس حد تک اٹھ گئے تھے کہ کھڑے ہونے کے قریب تھے تو ان پر سجدۂ سہو واجب ہوگیا تھا، سجدۂ سہو نہ کرنے کی وجہ سے نماز وقت کے اندر واجب الاعادہ تھی، وقت نکل جانے کے بعد اعادہ مستحب ہے، نماز نقصان اور کمی کے ساتھ ادا ہوجاتی ہے۔ البتہ اگر امام صاحب پورا کھڑے نہیں ہوئے تھے بلکہ بیٹھنے کے قریب تھے اور لقمہ دینے سے بیٹھ گئے تو سجدۂ سہو واجب نہیں۔ لہٰذا اس کے بغیر نماز درست ہوگئی۔

ومن سھی عن القعدۃ الاولیٰ ثم تذکرو ھو الی حالۃ القعود اقرب عادو قعدو تشھد لان ما ینقرب من الشیئی یا خذ حکمہ ثم قیل یسجد للسھو للتاخیر والاصح انہ لا یسجد کما اذا لم یقم ولوکان الی القیام اقرب لم یعد لانہ کا لقائم معنی ً ویسجد للسھو لا نہ ترک الواجب وان سھیٰ عن القعدۃ الا خیرۃ حتی قام الی الخامسۃ رجع الی القعدۃ مالم یسجد لان فیہ اصلاح صلاتہ۔ (ھدایہ اولین : ١٣٩)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
11 جمادی الآخر 1444

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں