بدھ، 3 اپریل، 2019

سرکاری دوکانوں سے بلیک میں راشن خریدنے کا حکم

*سرکاری دوکانوں سے بلیک میں راشن خریدنے کا حکم*

سوال :

راشن کے گیہوں اور چاول لینا اورکھانا کیساہے؟ راشن کارڈ ہو تب کیاحکم ہے اگر نہ ہو تو کیا حکم ہے؟
مدلل جواب دیں نوازش ہوگی۔
(المستفتی : محمد محسن، کوپرگاؤں)
---------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : کسی شخص کا اپنے راشن کارڈ کے ذریعے سرکاری راشن دوکان سے راشن خریدنا اور اس کا استعمال کرنا بلاکراہت و بلاتردد جائز ہے، یہ حکومت کی طرف سے غریب عوام کی راحت و آسانی مہیا کرنے کا ایک ذریعہ ہے جس کے قبول کرنے میں شرعاً کوئی قباحت نہیں ہے، اسے حکومت کی طرف سے تبرع اور احسان کہا جائے گا۔

البتہ بغیر کارڈ کے یعنی بلیک میں راشن دوکانوں سے راشن خریدنے میں تفصیل ہے۔

ایک صورت تو یہ ہے کہ راشن ڈیلر چونکہ حکومت سے باقاعدہ اناج، چینی دال، تیل وغیرہ کا کوٹہ خریدتا ہے، جس کو اسے کارڈ ہولڈروں کوتقسیم کرنا ہوتا ہے، لیکن بعض مرتبہ ایسا ہوتا ہے کہ کوئی کارڈ ہولڈر اپنے حصے کا راشن لینے نہیں آتا تو اس کا یہ حصہ بچ جاتا ہے، تب ڈیلر اسے اپنے دام میں دوسروں کو فروخت کردیتا ہے جس میں کوئی قباحت شرعاً نہیں ہے، نا ڈیلر کے لئے اور نا ہی خریدنے والے کے لئے۔

دوسری شکل یہ ہوتی ہے کہ ڈیلر کارڈ ہولڈروں کو ان کے حصے کی اشیاء متعینہ مقدار سےکم دیتا ہے، جس کی وجہ سے وہ جھوٹ اور خیانت کا مرتکب ہوتا ہے، اس صورت میں اسکا ان اشیاء کو فروخت کرنا اور کسی آدمی کو اسکا علم ہوتے ہوئے اسے خریدنا مکروہ ہے، اگر اس کا علم نہ ہوتو کوئی کراہت نہیں ہے، تاہم ہر صورت میں بیع نافذ ہوجائے گی، کیونکہ راشن ڈیلر ان اشیاء کا مالک ہوتا ہے، برخلاف چور سے مالِ مسروقہ خریدنے کے، کیونکہ چور اس چیز کا مالک نہیں ہوتا لہٰذا یہاں بیع منعقد ہی نہیں ہوتی، جس کی وجہ سے چور سے خریدنا شرعاً جائز نہیں ہے۔

فإن سعر فباع الخباز بأکثر مما سعر جاز بیعہ کذا في فتاویٰ قاضي خان۔ (الفتاویٰ الہندیۃ : ۳/۲۱۴)

ویکرہ التسعیر ۔۔۔ ولأن الثمن حق العإقد، فلا ینبغي لہ أن یعترض لحقہ۔ (مجمع الأنہر / الکراہیۃ ۴/۲۱۵)

ولأن الثمن حق البائع؛ لأنہ یقابل ملکہ، فیکون التقدیر إلیہ۔ (المحیط البرہاني / الفصل الخامس والعشرون في البباعات المکروہۃ ۸/۲۶۸)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامرعثمانی ملی
27 رجب المرجب 1440

3 تبصرے:

  1. ماشاء اللہ بہت خوب ..
    ایک سوال .. اسی ملتا جلتا .. مالداروں کے لئے راشن کارڈ بنوانا کیسا ہے ؟؟.جو لوگ زکوۃ دے سکتے ہیں اکثر و بیشتر لوگ راشن کارد بناے ہوے ہیں .. راشن کارڈ بنوانے کے َلئے غربت کی کیا حد متعین ہے ؟؟

    جواب دیںحذف کریں
    جوابات
    1. راشن کارڈ بنوانے میں صاحب نصاب نہ ہونا یا زکوٰۃ کا مستحق ہونا ضروری نہیں۔ بلکہ یہ تو سرکاری امداد ہے، اور سرکار نے اس کے لیے جو معیار مقرر کیا ہو اس کے مطابق عمل کرنا ہوگا۔

      حذف کریں
  2. کیا سرکاری نوکری والے سرکاری راشن کی دوکان سے غلہ لے سکتے ہیں

    جواب دیںحذف کریں