اے ٹی ایم مشین لگانے کے لئے جگہ کرایہ سے دینا

*اے ٹی ایم مشین لگانے کے لئے جگہ کرایہ سے دینا*

سوال :

کیا فرماتے ہیں علماء دین کہ اے ٹی ایم لگانے کے لئے بینک کو اپنی جگہ کرائے سے دینا جائز ہے؟ اور کیا اس سے جو آمدنی ہوگی وہ حلال ہوگی؟
(المستفتی : ظل الرحمن، مالیگاؤں)
---------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : ATM مشین لگانے کے لئے اپنی جگہ کرایہ سے دینا جائز ہے۔ اس لئے کہ اس میں براہِ راست سودی معاملات میں پڑنا یا تعاون کرنا پایا نہیں جاتا۔ لہٰذا اس کی آمدنی بھی حرام نہیں ہے۔

وإذا استأجر الذمي من المسلم بیتًا لیبیع فیہ الخمر جاز عند أبي حنیفۃ۔ (الفتاویٰ الہندیۃ، ۴/۴۴۹)

وکذٰلک إذا استأجر الذمي بیتًا من المسلم لیبیع فیہ الخمر جازت الإجارۃ۔ (المحیط البرہاني ۹/۱۹۰)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
12 شعبان المعظم 1440

تبصرے

ایک تبصرہ شائع کریں

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

کیا ہے ہکوکا مٹاٹا کی حقیقت ؟

مفتی محمد اسماعیل صاحب قاسمی کے بیان "نکاح کے وقت حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی عمر سولہ سال تھی" کا جائزہ