منگل، 23 اپریل، 2019

سال کے درمیان میں مال نصاب سے کم ہوجائے

*سال کے درمیان مال نصاب سے کم ہوجائے*

سوال :

مفتی صاحب زید کے پاس ایک رمضان المبارک کو نصاب کے بقدر مال تھا لیکن درمیان سال یہ مال کم ہوگیا پھر دوسرے ایک رمضان کو نصاب کے بقدر مال ہوگیا تو کیا زید پر زکوٰۃ واجب ہوگی؟
(المستفتی : محمد فہیم، مالیگاؤں)
----------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : اگر کسی کے پاس شروع اور اخیر میں نصاب کے بقدر مال تھا مگر درمیان سال میں اس کی مقدار کم رہی تب بھی پورے نصاب کی زکوٰۃ واجب ہوگی۔

لہٰذا صورت مسئولہ میں اگر زید کے پاس مثال کے طور پر یکم رمضان کو نصاب کے بقدر (ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت) تھی، پھر درمیان میں اس میں کمی ہوگئی، لیکن رمضان کی ایک تاریخ کو دوبارہ اس کے پاس بقدر نصاب مال آگیا تو وہ صاحب نصاب ہے، لہٰذا اس وقت وہ اپنے کل مال کی ڈھائی فیصد زکوٰۃ ادا کرے گا، البتہ اگر درمیان میں سارا مال ختم ہوجائے تو اس صورت میں زید پر زکوٰۃ ساقط ہوجائے گی۔

وفی عروض التجارۃ والدراھم والدنانیر نقصان النصاب فی اثناء الحول لایمنع وجوب الزکوۃ بلا خلاف وفی السراجیۃ وان عاد الی شیٔ قلیل،… ولو کان النصاب کاملا فی اول الحول وکاملا فی آخر الحول وفیما بینھما ھلک کلہ ولم یبق منہ شیٔ لاتجب الزکاۃ۔ وفی السغنا قی بالاتفاق۔ (فتاوی تاتارخانیۃ، ۲۵۲،۲۵۱/۲/بحوالہ کتاب النوازل)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
17 شعبان المعظم 1440

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں