اتوار، 21 اپریل، 2019

قرآن مجید و دینی کتابوں کے بوسیدہ اوراق کا کیا جائے؟

*قرآن مجید و دینی کتابوں کے بوسیدہ اوراق کا کیا جائے؟*

سوال :

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام درمیان اس مسئلہ کے کہ قرآن مجید و دینی کتابوں کے بوسیدہ ناقابلِ استعمال اوراق کا کیا جائے؟ ان اوراق کا جلانا کیسا ہے؟ رہنمائی فرماکر عنداللہ ماجور ہوں ۔
(المستفتی : جاوید احمد، مالیگاؤں)
----------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : بوسیدہ اور ناقابل استعمال رسائل اور کاغذات، جن میں قرآن مجید کی آیات، یا احادیث رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم ہوں، ان کو پتھر سے باندھ کر دریا میں یا غیرمستعمل کنویں میں ڈال دینا، اسی طرح قبرستان یا اور کسی محفوظ جگہ دفن کردینا چاہیے۔

قرآن مجید کے اوراق کو جلانے سے احتراز کرنا چاہئے، اس لئے کہ فقہاء نے لکھا ہے کہ قرآن مجید اور دینی اوراق کو جلایا نہ جائے، کیونکہ جلانے میں ایک قسم کی توہین ہے اور فی زمانہ تو اسے انتہائی برا سمجھا جاتا ہے، امیرالمومنین حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے غیر قریشی قرآن جلانے کا جو حکم دیا تھا، تو ان کا ایسا کرنا مصلحت کی بنا پر تھا، وہ یہ کہ اگر پانی میں ڈالتے، تو لوگ نکال لیتے یا مٹی میں دفناتے تو بھی نکال لیا جاتا جس کی وجہ سے تورات وانجیل کی طرح اختلاف کا اندیشہ رہتا، اس مصلحت سے انھیں جلا دیا گیا تھا۔

عام طور پر ٹوٹی ہوئی قبروں میں لوگ ان اوراق کو ڈال دیتے ہیں اور اس پر مٹی وغیرہ نہیں ڈالتے، جس کی وجہ سے وہ ہوا سے اڑ کر ادھر ادھر بکھر جاتے ہیں، اور ان کی بے حرمتی ہوتی ہے، لہٰذا اس بات کا خیال رکھنا چاہیے کہ ان اوراق کے ساتھ اس طرح کا معاملہ پیش نہ آئے۔

والمصحف اذا صار بحال لایقرأ فیہ یدفن۔(الدرالمختار) وفي الشامیۃ : أي یجعل في خرقۃ طاہرۃ ،ویدفن في محل غیرممتھن : لایوطأ، وفي الذخیرۃ :وینبغي أن یلحد لہ ولایشق لہ؛ لأنہ یحتاج إلی إھالۃ التراب علیہ، وفي ذلك نوع تحقیر إلاإذاجعل فوقہ سقفاً بحیث لایصل التراب إلیہ فہو حسن أیضا…ولابأس بأن تلقي في ماء جار کماہي أو تدفن وہو أحسن۔ (رد المحتار مع الدر المختار: ۱؍۱۷۷،دارالفکر)

وفي الھندیۃ:المصحف إذاصار خلقاً وتعذرت القراءۃ منہ، لایحرق بالنار، أشار الشیباني إلی ہذا في السیرالکبیر، وبہ نأخذ، ھکذا في الذخیرۃ۔ (الفتاویٰ الھندیۃ :۵؍۳۲۳، دارالفکر) وھکذا في فتاویٰ دارلعلوم:۱۴؍۲۶۴-۲۶۵، آداب قرآن کریم،ط: مکتبہ دار العلوم -دیوبند ٭امدادالفتاوی: ۴؍۵۴ ،قرآن مجید و دیگر قابل تعظیم اشیاء کے احکام،ط: ادارہ تالیفات اولیاء- دیوبند ٭ کفایۃالمفتی:۱؍۱۱۷ ٭ امداد المفتیین:۲۳۸، فتاوی فلاحیہ)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
15 شعبان المعظم 1440

5 تبصرے: