قربانی کا گوشت غیرمسلم کو دینا

*قربانی کا گوشت غیرمسلم کو دینا*

سوال :

کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ قربانی کا گوشت غیر مسلم کو دے سکتے ہیں کیا؟ مع دلائل جواب دے کر شکریہ کا موقع عنایت کریں۔
(المستفتی : حافظ شہباز، مالیگاؤں)
------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : قربانی کا گوشت  غیرمسلموں کو دینا جائز ہے۔ اس میں کوئی قباحت شرعاً نہیں ہے۔ کُتُب فقہ و فتاوی میں اس کے جواز پر جزئیات موجود ہیں۔

یجوز أن یطعم من الأضحیۃ  کافرًا۔ (إعلاء السنن، 7/288)

ویہب منہا ما شاء للغني والفقیر والمسلم والذمي۔ (الفتاویٰ الہندیۃ / الباب الخامس في بیان محل إقامۃ الواجب، 5/300)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
04 ذی الحجہ 1440

تبصرے

ایک تبصرہ شائع کریں

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

کیا ہے ہکوکا مٹاٹا کی حقیقت ؟

مفتی محمد اسماعیل صاحب قاسمی کے بیان "نکاح کے وقت حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی عمر سولہ سال تھی" کا جائزہ