اتوار، 27 دسمبر، 2020

ریاض الجنہ میں نماز پڑھنے کی فضیلت

سوال :

مفتی صاحب! مسجد نبوی میں جو جگہ ریاض الجنہ ہے، وہاں نماز پڑھنے کی کیا فضیلت ہے؟ کوئی حدیث اس بارے میں ہو تو رہنمائی فرمائیں۔
( المستفتی : مصدق سر، مالیگاؤں)
-----------------------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : مسجد نبوی کا سب سے اہم حصہ وہ ہے جو روضۂ اقدس اور منبر نبوی کے درمیان میں ہے، جس کو ’’ریاض الجنۃ‘‘ کہا جاتا ہے، اس کے ستونوں پر سفید پتھر لگے ہوئے ہیں، اور ہرے پھولوں کا سفید کارپیٹ بچھا ہوا ہے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ : مرے گھر اور میرے منبر کے درمیان جنت کی کیاریوں میں سے ایک کیاری ہے۔

مسجد نبوی میں منبر اور حجرۂ مبارکہ کے درمیانی حصہ کو جنت کی کیاری کہنے کی وجہ کیا ہے؟ اس بارے میں اقوال مختلف ہیں: (۱) بعض حضرات نے فرمایا کہ یہ زمین کا ٹکڑا بعینہٖ جنت میں چلا جائے گا (۲) یا یہ مطلب ہے کہ اس حصہ میں عبادت کرنے والوں کو آخرت میں جنت کے باغات نصیب ہوں گے۔ انشاء اللہ تعالیٰ۔ (البحر العمیق : ۱؍۲۵۲)

البتہ جنت کی کیاری میں نماز پڑھنے کی کوئی مخصوص فضیلت آپ صلی اللہ علیہ و سلم سے ثابت نہیں ہے، لیکن چونکہ اس جگہ کی بڑی اہمیت ہے جیسا کہ مذکورہ بالا تفصیلات سے معلوم ہوتا ہے، لہٰذا اس بات کی قوی امید کی جاسکتی ہے کہ یہاں نماز پڑھنے والے کو جنت نصیب ہوجائے، لیکن یہاں نماز پڑھنے والوں کو اس بات کا خیال رکھنا چاہیے کہ اس فضیلت کے حاصل کرنے میں دوسروں کو ہماری وجہ سے کوئی ایذا اور تکلیف نہ پہونچے۔

قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : مَا بَیْنَ بَیْتِیْ وَمِنْبَرِیْ رَوْضَۃٌ مِنْ رِیَاضِ الْجَنَّۃِ۔ (بخاری شریف : ۱؍۱۵۹ حدیث : ۱۱۹۵/بحوالہ، کتاب المسائل)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
11 جمادی الاول 1442

4 تبصرے: