قبرستان کے درختوں کے پھل کھانا

سوال :

مفتی صاحب قبرستان میں پھلوں کے درخت سے پھل ٹوڑ کر کھانا کیسا ہے؟ جواب عنایت فرمائیں۔
(المستفتی : شفیق الرحمن، مالیگاؤں)
------------------------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : قبرستان کے درختوں کے پھل اگر باقاعدہ فصل آنے پر فروخت کئے جاتے ہیں، تو بغیر خریدے اُن کا کھانا جائز نہیں ہے، اور اگر پھل دار درختوں کو خیرات کے طور پر سایہ کے لیے لگایا گیا ہے، اُن سے آمدنی مقصود نہیں، تو پھر انہیں توڑ کر کھانا جائز ہے، عموماً قبرستانوں میں ایسا ہی ہوتا ہے، لہٰذا ایسے پھلوں کا کھانا درست ہے۔ نیز قبرستان کے درختوں پر لگنے والے پھلوں میں مذکورہ بالا شرط کے علاوہ اور کوئی پابندی نہیں۔

غَرَسَ فِي الْمَسْجِدِ أَشْجَارًا تُثْمِرُ إنْ غَرَسَ لِلسَّبِيلِ فَلِكُلِّ مُسْلِمٍ الْأَكْلُ وَإِلَّا فَتُبَاعُ لِمَصَالِحِ الْمَسْجِدِ۔ (شامي : ٤/٤٣٢)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
13 جمادی الاول 1442

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

کیا ہے ہکوکا مٹاٹا کی حقیقت ؟

مفتی محمد اسماعیل صاحب قاسمی کے بیان "نکاح کے وقت حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی عمر سولہ سال تھی" کا جائزہ