بدھ، 9 دسمبر، 2020

وضو کی حالت میں منہ سے خون نکل جائے؟


سوال :

مفتی صاحب خون اپنی جگہ سے نکل کر بہہ جائے تو وضو ٹوٹ جاتا ہے۔ پوچھنا یہ ہے کہ اگر وضو کرتے وقت دانتوں کو ملنے سے تھوڑی مقدار میں خون نکلنے لگ جائے اور وضو کے بعد بھی نکلتا رہے تو کیا وضو پھر سے کرنا ہوگا؟
(المستفتی : محسن بھائی، ایولہ)
----------------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : وضو کی حالت میں اگر دانت یا منہ سے خون نکلے اور خون کی سُرخی تھوک پر غالب آجائے یعنی اس سے خون کا ذائقہ آنے لگے یا تھوک بالکل سُرخ ہوجائے تو وضو ٹوٹ جائے گا، لہٰذا ایسی صورت میں دوبارہ وضو کرنا ہوگا۔ البتہ اگر تھوک صرف زرد ہو تو خون مغلوب ہے اس سے وضو نہیں ٹوٹے گا۔

وینقضہ دم مائع من جوف أو فم غلب علی بزاق حکماً للغالب أو ساواہ احتیاطا لا ینقضہ المغلوب بالبزاق۔ (درمختار) وعلامۃ کون الدم غالباً أو مساویاً أن یکون البزاق أحمر وعلامۃ کونہ مغلوباً أن یکون أصفر۔ (شامي : ۱؍۲۶۷)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
23 ربیع الآخر 1442

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں