جمعرات، 2 مئی، 2019

نماز میں اللہ اکبر کی جگہ آللہ اکبر کہنے کا حکم

*نماز میں اللہ اکبر کی جگہ آللہ اکبر کہنے کا حکم*

سوال :

مفتی صاحب سوال یہ ہے اگر کوئی امام صاحب نماز کی تکبیرات میں اللہ اکبر میں لفظ اللہ کے الف کو زبر کی بجائے کھڑا زبر کے ساتھ کہے تو نماز درست رہے گی یا نہیں؟ جواب مطلوب ہے۔
(المستفتی : حافظ سلیم، مالیگاؤں)
----------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : اگر کوئی امام لاعلمی میں یا قصداً "اللہ اکبر" (اللہ سب سے بڑا ہے) کے بجائے لفظِ اللہ کے الف کو کھینچ کر یعنی "آللہ اکبر" (کیا اللہ سب سے بڑا ہے؟) کہے تو نماز فاسد ہو جائے گی، اس لئے کہ یہاں معنی میں تغیر فاحش ہوجاتا ہے، وہ اس طرح کہ اللہ تعالیٰ کی کبریائی کے اقرار کی بجائے اس میں شک کے معنی پیدا ہوجاتے ہیں۔ مزید یہ کہ جان بوجھ کر کہنے کی صورت میں ایسے شخص کے کفر کا اندیشہ ہے۔ یہ مسئلہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے، لہٰذا ائمہ کو اس کا خوب خیال رکھنا چاہیے۔

ولو أدخل المد فی ألف لفظۃ اللّٰہ أکبر کما یدخل فی قولہ تعالیٰ اللّٰہ آذن لکم، وشبہ تفسد صلاتہ إن حصل فی أثنائہا عندأکثر المشائخ ولا یصیر شارعاً بہٖ فی ابتدائہا ویکفر لو تعمدہ لأنہ استفہام ومقتضاہ الشک فی کبریائہ تعالیٰ …الخ۔ (شامی : ۲/۱۷٩)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
26 شعبان المعظم 1440

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں