بدھ، 15 مئی، 2019

معتدہ کا عید کے دن نئے کپڑے پہننا

*معتدہ کا عید کے دن نئے کپڑے پہننا*

سوال :

بیوی شوہر کے انتقال کے بعد عدت میں بیٹھی ہے اور ابھی عید آئیگی کی اس صورت میں عید کے روز نیا کپڑا پہن سکتی ہے؟ مع دلائل جواب عنایت فرما کر شکریہ کا موقع دیں۔
(المستفتی : حافظ شہباز، مالیگاؤں)
--------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : بیوہ کے لیے حکمِ شرعی یہ ہے کہ وہ شوہر کی وفات سے لے کر چار ماہ دس دن تک سوگ کا عرصہ گزارے گی، اس دوران میں اسے ترجیحاً‌ شوہر ہی کے گھر میں رہنا چاہیے اور بلا ضرورت گھر سے باہر کی سرگرمیوں سے اجتناب کرنا چاہیے۔ نیز عدت کے دوران وہ سادہ لباس پہنے اور زیب وزینت سے پرہیز کرے۔ میک اپ، زیورات کا استعمال اور شوخ لباس پہننا درست نہیں۔ اسی طرح عدت میں نئے کپڑوں کا پہننا بھی ایک طرح کی زینت میں داخل ہے، اس لئے دورانِ عدت اگر عید آجائے تب بھی بیوہ نئے کپڑے پہننے سے اجتناب کرے، اس موقع پر وہ پرانے دھلے ہوئے صاف ستھرے کپڑے پہن لے۔

علی المبتوتۃ والمتوفی عنہا زوجہا اِذا کانت بالغۃ مسلمۃ الحداد ان تترک الطیبۃ الرغبۃ والکحل والدھن المطیب وغیر المطیب اِلا من عذر ۔( ہدایہ، کتاب الطلاق، ٢/۴۰۷)فقط

ولا بأس بأسود وأزرق ومعصفر خلق لا رائحۃ لہ۔ (الدر المختار) قال الشامي رحمہ اللّٰہ: وذکر الحلواني: أن المراد بالثیاب المذکورۃ الجدیدَ منہا، أما لو کان خَلِقًا لا تقع فیہ الزینۃ فلا بأس بہ۔ (الدر المختار مع الشامي ۲؍۶۷۱ کراچی)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
09 رمضان المبارک 1440

4 تبصرے:

  1. الحمدللہ
    اللہ تعالی بہترین جزاے خیر عطافرمائے آمین ثم آمین

    جواب دیںحذف کریں
  2. Mufti sahab mujhe ek non Muslims ki beti lena aur woh beti najayz h beti ki maa pagal to kiya mai us beti ko apna naam de sakta ho ya nahi

    جواب دیںحذف کریں