معتکف کا مسجد کی شرعی حدود سے سر باہر نکالنا

*معتکف کا مسجد کی شرعی حدود سے سر باہر نکالنا*

سوال :

زید جس مسجد میں معتکف ہے اس کی ایک کھڑکی وضو خانہ کی طرف کھلتی ہے لہذا معتکف اس کھڑکی سے اپنا سر باہر نکال کر دھو سکتا ہے یا نہیں؟
رہنمائی فرمائیں ۔۔۔ جزاک اللہ
(المستفتی : محمد شجاع، مالیگاؤں)
---------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : صورتِ مسئولہ میں زید معتکف کا کھڑکی سے باہر سر نکال کر دھونا درست ہے، اس سے اعتکاف پر کوئی اثر نہیں ہوگا۔ بخاری شریف کی روایت میں ہے کہ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں : نبی کریم ﷺ معتکف ہوتے اور مسجد سے اپنا سر باہر نکال دیتے، میں اسے کنگھی کردیتی حالانکہ میں ایام سے ہوتی تھی۔

عن عائشة قالت : كان النبي يصغي إلي رأسه وهو مجاور في المسجد، فأرجله وأنا حائض۔ (صحيح البخاري رقم 2028)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
24 رمضان المبارک 1440

تبصرے

  1. جناب اس طرح مسجد کی کھڑکی سے سر باہر نکال کر صابن کے ساتھ دھو سکتے ہیں یا بغیر صابن کے ہی۔ ؟؟؟

    جواب دیںحذف کریں

ایک تبصرہ شائع کریں

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

لاڈلی بہن اسکیم کی شرعی حیثیت

بوہرہ سماج کا وقف ترمیمی قانون کی حمایت اور ہمارا رد عمل