اتوار، 7 جون، 2020

خوشبو کہاں لگانا سنت ہے؟



خوشبو صرف کپڑے میں لگانا سنت ہے یا پھر ابرو، بھنویں اور داڑھی پر بھی لگانا سنت ہے؟
(المستفتی : محمد ابراہیم، مالیگاؤں)
-------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق :
الجواب وباللّٰہ التوفیق: کپڑوں کے علاوہ سر اور داڑھی میں بھی خوشبو لگانا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے۔

بخاری شریف میں ہے :
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ مجھے جو بہترین خوشبو میسر آتی وہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کو لگاتی، یہاں تک کہ اس خوشبو کی چمک مجھ کو آپ صلی اللہ علیہ و سلم کے سر اور داڑھی میں نظر آتی۔

البتہ بھووں اور ابرو پر خوشبو لگانا آپ علیہ السلام سے ثابت نہیں ہے۔ تاہم اگر کسی کو لگانا ہوتو لگاسکتا ہے، لیکن اسے سنت نہ سمجھے۔


عَنْ عَائِشَةَ رَضِیَ اللہُ عَنْہَا قَالَتْ : کُنْتُ أُطَيِّبُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِأَطْيَبِ مَا يَجِدُ حَتَّی أَجِدَ وَبِيصَ الطِّيبِ  فِي رَأْسِهِ وَلِحْيَتِهِ۔ (صحیح البخاري، حدیث نمبر : ۵۹۲۳)فقط 
واللہ تعالٰی اعلم 
محمد عامر عثمانی ملی 
14 شوال المکرم 1441

2 تبصرے:

  1. مطلب بالوں پر عطر لگانا ہے ؟
    اور کپڑوں پر لگانے کا کیا حکم ہے جیسا کہ عام طور سے لگایا جاتا ہے

    جواب دیںحذف کریں
  2. مطلب بالوں پر عطر لگانا ہے ؟
    اور کپڑوں پر لگانے کا کیا حکم ہے جیسا کہ عام طور سے لگایا جاتا ہے

    جواب دیںحذف کریں