سوال :
مفتی صاحب! آج کل دیکھا جا رہا ہے کہ بہت سارے مسلم احباب کسی غیر مسلم ایکٹر یا سیاسی لیڈر کی موت پر، سوشل میڈیا پر (RIP (Rest in peace کا اسٹیٹس لگاتے ہیں، کیا ایسا کرنا شرعاً درست ہے یا اسکی اجازت ہوسکتی ہے؟
(المستفتی : حافظ سعد، مالیگاؤں)
--------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : اسلام کا نقطۂ نظر یہ ہے کہ ایک شخص جو کفر کی حالت میں مرتا ہے و ہ خدا کا باغی ہے، اس لحاظ سے وہ یقیناً اس لائق ہے کہ اس سے بے تعلقی برتی جائے، یہ بے تعلقی، بے مروتی اور ناروا داری نہیں، بلکہ وفا شعاری اور انصاف کا تقاضا ہے۔ ہم دن رات دیکھتے ہیں کہ ملکوں اور حکومتوں کے باغیوں کو سزائے موت دی جاتی ہے اور اس کے ساتھ ہمدردی کو ایک طرح کی غداری سمجھا جاتا ہے، پس رب کائنات سے تمام انسانوں کا جو رشتہ بندگی ہے، اس کا تقاضا ہے کہ ایسے شخص کو معاشرہ کا باغی تصورکیا جائے اور اس سے بے تعلقی برتی جائے، اسلام نے اسی لئے دنیا میں گو عام انسانی رشتہ کے تحت ایسے لوگوں کے ساتھ مواسات اور غمخواری کا حکم دیا ہے، لیکن آخرت جو صرف اہل ایمان کے لیے ہے اور جس کی ملکیت کو اللہ تعالیٰ نے مکمل طور پر اپنے لیے مخصوص کرلیا ہے اور اپنے آپ کو ’’مالک یوم الدین‘‘ کہا ہے، اس میں کسی قسم کی رواداری کی گنجائش نہیں رکھی گئی۔
خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کی حیات ِمبارکہ میں اس کی دو نہایت واضح مثالیں ملتی ہیں : ایک مثال حضرت ابوطالب کی ہے، جو آپ صلی اللہ علیہ و سلم کے چچا بھی تھے اور محسن و محافظ بھی، لیکن ایمان ان کے لیے مقدر نہیں تھا، آپ علیہ السلام نے ان کے لیے دعائے مغفرت فرمائی تو ارشادِ باری ہوا :
مَا کَانَ لِلنَّبِيِّ وَالَّذِیْنَ اٰمَنُوْا اَنْ یَّسْتَغْفِرُوْا لِلْمُشْرِکِیْنَ وَ لَوْ کَانُوْا اُولِیْ قُرْبٰی مِنْ بَعْدِ مَا تَبَیَّنَ لَھُمْ اَنَّھُمْ اَصْحٰبُ الْجَحِیْمِ۔
ترجمہ : نبی اور اہل ایمان کے لیے روا نہیں کہ مشرکین کے لیے یہ بات ظاہر ہوجانے کے بعد کہ وہ دوزخی ہیں، دعاء استغفار کریں، گو وہ قرابت دار ہی کیوں نہ ہوں۔ (سورۃ التوبۃ، آیت : ۱۱۳)
علامہ قرطبی ؒ نے اس آیت کے ذیل میں لکھا ہے :
فان اللّٰہ لم یجعل للمؤمنین أن یستغفروا للمشرکین فطلب الغفران مما لا یجوز۔
ترجمہ : اللہ تعالیٰ نے مومنوں کے لیے یہ جائز نہیں رکھا ہے کہ مشرکین کے لیے استغفار کریں، پس مشرک کے لیے دعائے مغفرت جائز نہیں۔ (الجامع لأحکام القرآن : ۸/۶۷۳)
دوسری مثال یہ ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے راس المنافقین عبد اللہ بن ابی پر نمازِ جنازہ پڑھی، جو بظاہر اپنے آپ کومسلمان کہتا تھا، حالانکہ وہ باطن میں ایمان سے محروم تھا، اس موقع سے بھی ارشادِ خداندی ہوا :
وَلاَ تُصَلِّ عَلیٰ اَحَدٍ مِّنْھُمْ مَّاتَ اَبَدًا وَّ لاَ تَقُمْ عَلیٰ قَبْرِہٖ اِنَّھُمْ کَفَرُوْا بِاللّٰہِ وَ رَسُوْلِہٖ وَمَاتُوْا و ھُمْ فٰسِقُوْنَ۔
ترجمہ : ان میں سے مرنے والوں پر آپ کبھی بھی نماز نہ پڑھیں، اور نہ ان کی قبر پر کھڑے ہوں کہ ان لوگوں نے اللہ اور اس کے رسول کے ساتھ کفر کیا ہے اور بحالتِ فسق رہے ہیں۔ (سورۃ التوبۃ، آیت : ۸۴)
مشہور مفسر علامہ آلوسی ؒ نے اس آیت کے ذیل میں لکھا ہے :
والمراد من الصلاۃ المنھی عنھا صلوۃ المیت المعروفۃ و ھي متضمنۃ للدعاء و الاستغفار و الاستشفاع۔
ترجمہ : جس نماز سے منع کیا گیا ہے، اس سے مرادنمازِ جنازہ ہے اور یہ دعائے استغفار اور شفاعت کو بھی شامل ہے۔ (روح المعانی : ۱۰/۱۵۵)
معلوم ہوا کہ غیر مسلموں کے لیے استغفار، ایصالِ ثواب قرآن پڑھنا وغیرہ جائز نہیں ہے، چنانچہ ان کے مرنے پر RIP (ان کی روح کو آرام ملے) کہنا یا لکھنا بھی جائز نہیں ہے، کیونکہ یہ الفاظ ان کے لیے بطور دعائے مغفرت کے ہیں۔ لہٰذا جو لوگ کسی غیرمسلم ایکٹر، سیاسی لیڈران کے مرنے پر سوشل میڈیا کے اسٹیٹس پر RIP لکھ رہے ہیں ان کا یہ عمل شرعاً ناجائز اور گناہ ہے، جس کی وجہ سے ان پر توبہ و استغفار لازم ہے۔
لَا يَجُوزُ الدُّعَاءُ بِالْمَغْفِرَةِ لِلْمُشْرِكِ۔ (البحر الرائق : ١/٣٤٩)
مستفاد : کتاب الفتاویٰ)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
22 شوال المکرم 1441
👌👌🌹🌹💐💐
جواب دیںحذف کریںبہترین رہنمائی 👌👌
جواب دیںحذف کریںکیا میں اسے کاپی کر کے سوشل میڈیا پر پوسٹ کر سکتا ہوں....
بہتر ہے کہ اسی طرح لنک شیئر کی جائے، کیونکہ اس کی وجہ سے جواب تحریف سے محفوظ رہتا ہے۔
حذف کریںجزاک اللہ
حذف کریںماشاء اللہ، موقع محل اور دلائل سے بھرپور پوسٹ پڑھنے کا اتفاق ہوا۔
جواب دیںحذف کریںبراہ کرم ایسے موقع پر کیا کہنا چاہیے اُسکی بھی رہنمائی فرمائیں۔
غیر مسلم کے جنازے میں شریک ہونے اور میت کو کندھا دینے کا کیا حکم ہے برائے مہربانی قرآن وحدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں شکریہ
جواب دیںحذف کریںجزاک اللہ
جواب دیںحذف کریںکیا ایسے میت میں شامل ہو کر مردے کو جلانادرست ہوگا
Qari Shariq Delhi se me maarkeet me kaam kar ta hu waha hindo hi zyada hai to wo naste ya namaskar bolte hai to jawab me hame bhi bolna padta hai sem wohi alfaaz to iska matlab kiya hai ham bol sakte hai y?? Mukammal rehnumai farmae ye Salam me hi Dakhil hai ya nahi??? Agar wo bole to hame kiya karna chahiye???ji
جواب دیںحذف کریںآپ اس واٹس اپ نمبر 9270121798 پر رابطہ فرمائیں۔
حذف کریںغیر مسلم کے مرنے پر भावपूर्ण श्रद्धांजली بولنا کیسا ہے ؟
جواب دیںحذف کریں