پیر، 21 ستمبر، 2020

صفر کے مہینے سے متعلق ایک پوسٹ کی حقیقت

سوال :

Safar ka mahina shuru ho chuka hai. Aap Sallallahu Alaihay Wasallam ka irshad hai ke Safar ke mahine mein saari Aafate aur Musibate zamin par utarti hai is liye in sab se Hifazat ke liye har Namaaz ke baad 11 martaba
"YA BASITU YA HAFIZU" ka wird kare .

🔜 Is massage ko apne family aur sabhi friends ko forward kare taa ke iska fayeda unko bhi mile!!!!!! Aamin

مفتی صاحب اس پوسٹ کی کیا حقیقت ہے؟ براہ کرم مفصل رہنمائی فرمائیں۔
(المستفتی : نعیم الرحمن، مالیگاؤں)
----------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : صفر کے مہینے کو منحوس اور مصیبتوں کا مہینہ سمجھنا بالکل غلط اور بدعقیدگی کی بات ہے، اور نہ ہی کسی حدیث شریف میں ایسی کوئی بات مذکور ہے، بلکہ متعدد احادیث میں اس باطل عقیدہ کی تردید کی گئی ہے۔

بخاری شریف میں ہے :
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : بیماری ازخود متعدی نہیں ہوسکتی اور بدفالی درست نہیں، الو کوئی (منحوس) چیز نہیں اور صفر (کے مہینے میں نحوست) کچھ نہیں۔

اسی طرح مذکورہ وظیفہ کی بھی کوئی حقیقت نہیں ہے، بلکہ یہ موضوع و من گھڑت وظیفہ ہے اس کی نسبت نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کی طرف کرنا اور اس پوسٹ کا پھیلانا جائز نہیں ہے۔

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : لَا عَدْوَی وَلَا طِيَرَةَ وَلَا هَامَةَ وَلَا صَفَرَ۔ (صحیح البخاري، رقم : ۵۵۳۴)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
03 صفر المظفر 1442

4 تبصرے: