اتوار، 10 اکتوبر، 2021

تھائی لینڈ میں ماہ صفر میں کیے جانے والے ایک عمل کی حیثیت


سوال :

امید ہے کہ آپ خیریت سے ہوں گے مفتی صاحب، ایک سوال عرض خدمت ہے۔ یہاں تھائی لینڈ میں مسلمان ماہ صفر میں ایک نقش لکھ کر پانی بناتے ہیں اور تقسیم کرتے ہیں اسکا مقصد یہ ہے کہ صفر کے مہینے میں بہت سی بلائیں اور وبائیں آتی ہیں۔ اس پانی سے پینے بلاء اور آزمائشوں سے محفوظ رہیں گے۔ ساتھ میں ایک تصویر ہے کسی نے یہ سوال مصر کے دارالافتاء سے کیا ہے۔ اگر دیوبندی مسلک سے دیکھا جائے تو اسکا کیا جواب دیا جائے گا؟ مہربانی فرما کر جواب عنایت فرمائیں۔ جزاک اللہ خیرا
(المستفتی : محمد عمر، تھائی لینڈ)
------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : صفر کے مہینے کو منحوس اور بلاؤں کا مہینہ سمجھنا بالکل غلط اور بدعقیدگی کی بات ہے، اور نہ ہی کسی حدیث شریف میں ایسی کوئی بات مذکور ہے، بلکہ متعدد احادیث میں اس باطل عقیدہ کی تردید کی گئی ہے۔

بخاری شریف میں ہے :
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : بیماری ازخود متعدی نہیں ہوسکتی اور بدفالی درست نہیں، الو کوئی (منحوس) چیز نہیں اور صفر (کے مہینے میں نحوست) کچھ نہیں۔

چنانچہ جب یہ بات ثابت ہی نہیں ہے کہ صفر کے مہینے میں بلائیں اور وبائیں نازل ہوتی ہیں، بلکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم نے خود اس کی تردید بھی فرمائی ہے تو پھر اس کے دفع کے لیے کوئی عمل کرنا کیسے درست ہوسکتا ہے؟ یعنی یہ عمل بدعقیدگی کی وجہ سے وجود میں آیا ہے، لہٰذا جب اس کی بنیاد ہی درست نہیں تو پھر یہ نقش والا عمل بھی ناجائز ہوگا، کیونکہ یہ بدعقیدگی کو بڑھاوا دینے والا عمل ہے، لہٰذا اس سے بچنا ضروری ہے۔

قال اللہ تعالٰی : وَمَا تَشَاءُونَ إِلَّا أَنْ يَشَاءَ اللَّهُ رَبُّ الْعَالَمِينَ۔ (سورۃ التکویر، آیت : ۲۹)

وَكَانَ الْقَفَّال يَقُول بَعْدَهَا : أَمَّا بَعْدُ، فَإِنَّ الأُْمُورَ كُلَّهَا بِيَدِ اللَّهِ، يَقْضِي فِيهَا مَا يَشَاءُ، وَيَحْكُمُ مَا يُرِيدُ، لاَ مُؤَخِّرَ لِمَا قَدَّمَ وَلاَ مُقَدِّمَ لِمَا أَخَّرَ۔ (الموسوعۃ الفھیۃ : ١٩/٣٩٨)

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : لَا عَدْوَی وَلَا طِيَرَةَ وَلَا هَامَةَ وَلَا صَفَرَ۔ (صحیح البخاري، رقم : ۵۵۳۴)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
03 ربیع الاول 1443

2 تبصرے: