جمعرات، 21 اکتوبر، 2021

تمباکو، گٹکا وغیرہ کے استعمال اور اس کی تجارت کا حکم

سوال :

کیا فرماتے ہیں علماء کرام درج ذیل مسئلے کے بارے میں جیسا کہ آج کل گٹکا تمباکو پان کھانا بیڑی سگریٹ پینا اور دوسری وہ چیزیں جن میں تمباکو کا استعمال ہوتا ہے انہیں استعمال کرنا عام سی بات ہوگئی ہے اور اس کا کاروبار بھی عام ہوگیا ہے شہر کے ہر چوک چوراہوں پر پان کی دوکانیں ہیں۔ آپ سے مسئلہ یہ پوچھنا ہیکہ کیا پان گٹکا تمباکو سگریٹ وغیرہ پان دوکان سے بیچنا یعنی کی ان کے ذریعہ سے روزی روٹی کرنا کاروبار کرنا کیسا ہے۔ اور اس کمائی کے بارے میں شریعت کا کیا حکم ہے؟ برائے مہربانی قرآن و حدیث کی روشنی میں جواب دیکر شکریہ کا موقع دیں۔
(المستفتی : محمد اسلم عبدالرزّاق شاہ، مالیگاؤں)
------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : تمباکو، گٹکا، بیڑی، سگریٹ نشہ آور اشیاء میں سے نہیں ہیں، یہ الگ بات ہے کہ اُن کی تیزی کی وجہ سے کبھی سر چکرانے لگتا ہے، لیکن عقل خبط اور ماؤف نہیں ہوتی، لہٰذا ان کے استعمال کو شرعاً حرام نہیں کہا جا سکتا۔ البتہ یہ اشیاء مضرِ صحت ہوتی ہیں جس کی وجہ سے ان کا استعمال اور ان کی تجارت بھی شرعاً مکروہ ہے، تاہم ان کی آمدنی پر حرام کا حکم نہیں ہے۔

بالخصوص ان میں گٹکا زیادہ مضرِ صحت ہے، لہٰذا اس کی کراہت بھی سخت ہوگی۔ اور چونکہ اس کی تجارت پر حکومت کی طرف سے پابندی بھی لگی ہوئی ہے، اس لیے اس کاروبار میں جان ومال اور عزت وآبرو کی حفاظت کی خلاف ورزی بھی ہے، جو کہ شریعت کے مقاصد میں سے ہے، اسی طرح اس کاروبار کو آسانی سے چلانے کے لیے رشوت جیسے گناہ کا ارتکاب بھی کیا جاتا ہے۔ لہٰذا گٹکا کھانے اور اس کی تجارت سے بطور خاص بچنا چاہیے۔

نیز اگر خدانخواستہ ان اشیاء کے بے تحاشہ استعمال سے اگر کوئی بیمار پڑجائے اور کوئی ماہر ڈاکٹر یہ کہہ دے کہ اب اس کا استعمال آپ کی جان لے لے گا تو ایسی صورت میں ان اشیاء کا استعمال حرام ہوجائے گا۔ کیونکہ جان بچانا شرعاً فرض ہے۔

(قَوْلُهُ فَيُفْهَمُ مِنْهُ حُكْمُ النَّبَاتِ) وَهُوَ الْإِبَاحَةُ عَلَى الْمُخْتَارِ أَوْ التَّوَقُّفُ. وَفِيهِ إشَارَةٌ إلَى عَدَمِ تَسْلِيمِ إسْكَارِهِ وَتَفْتِيرِهِ وَإِضْرَارِهِ۔ (شامی : ٦/٤٦١)

وَأَنْفِقُوا فِي سَبِيلِ اللَّهِ وَلَا تُلْقُوا بِأَيْدِيكُمْ إِلَى التَّهْلُكَةِ وَأَحْسِنُوا إِنَّ اللَّهَ يُحِبُّ الْمُحْسِنِينَ۔ (سورہ بقرہ، آیت : ١٩٥)

عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو ، قَالَ : لَعَنَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الرَّاشِيَ وَالْمُرْتَشِيَ۔ (سنن الترمذی، رقم : ١٣٣٧)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
14 ربیع الاول 1443

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں