پیر، 11 اکتوبر، 2021

کیا قبرستان میں عورتیں مُردوں کو برہنہ نظر آتی ہیں؟

سوال :

مفتی صاحب ! عرض یہ کہ سنا ہے کہ قبر پر عورتوں کا زیارت کے لئے جانے سے قبر والوں کو عورتیں برہنہ نظر آتی ہیں؟ کیا قبرستان میں کم عمر لڑکی (10 سال سے کم) اپنے گھر کے مرد حضرات کے ساتھ مرحومین کی قبر پر فاتحہ کیلئے جا سکتی ہے؟ رہنمائی فرما کر عنداللہ ماجور ہوں۔
(المستفتی : آصف اقبال، مالیگاؤں)
------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : عورتوں کا قبرستان میں داخل ہونا ناجائز نہیں ہے، اور قبر میں مُردوں کو عورتیں برہنہ نظر آتی ہیں یہ بات قرآن و حدیث سے ثابت نہیں ہے، یہ بالکل بے اصل بات ہے، لہٰذا ایسا بے بنیاد عقیدہ رکھنے اور ایسی بات بیان کرنے بچنا ضروری ہے۔

اپنے رشتہ داروں اور اعزہ کی قبروں کی زیارت اور ان کے لیے ایصال ثواب اور دعا کی غرض سے چھوٹی بچیوں کو قبرستان لے جانے کی گنجائش ہے، بشرطیکہ وہ قبر پر جاکر جزع، فزع اور نوحہ وغیرہ سے احتراز کریں۔ البتہ بڑی عمر کی عورتوں بالخصوص جوان عورتوں کے قبرستان جانے میں فتنہ اور پردہ کے مسائل بھی ہیں، لہٰذا عورتوں کو قبرستان نہ جانا چاہیے۔

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَعَنَ زَوَّارَاتِ الْقُبُورِ. وَفِي الْبَابِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، وَحَسَّانَ بْنِ ثَابِتٍ. هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ. وَقَدْ رَأَى بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ أَنَّ هَذَا كَانَ قَبْلَ أَنْ يُرَخِّصَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي زِيَارَةِ الْقُبُورِ، فَلَمَّا رَخَّصَ دَخَلَ فِي رُخْصَتِهِ الرِّجَالُ وَالنِّسَاءُ. وَقَالَ بَعْضُهُمْ : إِنَّمَا كُرِهَ زِيَارَةُ الْقُبُورِ لِلنِّسَاءِ ؛ لِقِلَّةِ صَبْرِهِنَّ، وَكَثْرَةِ جَزَعِهِنَّ۔ (سنن الترمذی، رقم : ١٠٥٦)

وَالْأَصَحُّ أَنَّ الرُّخْصَةَ ثَابِتَةٌ لَهُنَّ بَحْرٌ ۔۔۔۔ وَإِنْ كَانَ لِلِاعْتِبَارِ وَالتَّرَحُّمِ مِنْ غَيْرِ بُكَاءٍ وَالتَّبَرُّكِ بِزِيَارَةِ قُبُورِ الصَّالِحِينَ فَلَا بَأْسَ إذَا كُنَّ عَجَائِزَ. وَيُكْرَهُ إذَا كُنَّ شَوَابَّ كَحُضُورِ الْجَمَاعَةِ فِي الْمَسَاجِدِ اهـ وَهُوَ تَوْفِيقٌ حَسَنٌ۔ (شامی : ٢/٢٤٢)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
04 ربیع الاول 1443

3 تبصرے: