پیر، 18 اکتوبر، 2021

وضو سے بچا ہوا پانی پینے کا حکم

سوال :

لوٹے سے وضو کر تے ہوئے جو پانی بچ گیا تو کیا اسکا پینا شفاء ہے؟ یہ حدیث ہے یا پھر مجربات؟ اور کیا اس پانی کو کھڑے ہو کر بھی پینے کی اجازت ہے؟ رہنمائی فرمائیں عین نوازش ہوگی۔
(المستفتی : محمد ابراہیم، مالیگاؤں)
------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : وضو سے بچے ہوئے پانی کا پینا شفاء ہے ایسی کوئی معتبر روایت نہیں ہے۔ مجربات میں سے ہوسکتا ہے۔ البتہ خود حضور اکرم صلی اللہ علیہ و سلم سے وضو کا بچا ہوا پانی پینا اور آپ صلی اللہ علیہ و سلم کے وضو سے بچے ہوئے پانی کا پینا صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے ثابت ہے۔ احادیث ملاحظہ فرمائیں :

حضرت سائب بن یزید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میری خالہ مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس لے کر گئیں، عرض کیا :  یا رسول اللہ ! میرا بھانجا بیماری کی وجہ سے بے چین ہے، آپ نے میرے سر پر ہاتھ پھیرا اور میرے لیے  برکت کی دعا کی، پھر آپ نے وضو  فرمایا، اور میں نے آپ کے وضو سے بچا ہوا پانی پی لیا۔   (صحیح البخاری، رقم : ۱۹۰)

حضرت ابوجحیفہ رضی اللہ عنہ کی روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک دن دوپہر کے وقت ہمارے ہاں تشریف لائے، آپ کے پاس وضو کا پانی لایا گیا، آپ نے وضو  فرمایا،  پھر لوگ آپ کے وضو کا باقی ماندہ پانی پینے لگے اور بدن پر ملنے لگے۔ (صحیح البخاری، رقم : ۱۸۷)

ایک موقع پر  حضرت علی رضی اللہ عنہ نے وضو فرمایا اور وضو کے بعد بچا ہوا پانی کھڑے کھڑے پی لیا اور فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی ایسا ہی فرمایا تھا۔ (سنن الترمذی، رقم : ٤٨) 

 ان احادیث کی بناء پر فقہاءِ کرام  نے وضو سے بچے ہوئے پانی کو پینا وضو کے آداب میں لکھا ہے۔ اب خواہ اس پانی کو کھڑے ہوکر کیا پیا جائے یا بیٹھ کر، دونوں درست ہے۔

الشربُ من فضلِ وضوءِ المؤمنِ فيه شفاءٌ من سبعين داءً أدناه الهمُّ..

الراوي : أبو أمامة وعبدالله بن بسر وجماعة من أصحاب النبي صلى الله عليه وسلم
    المحدث : ابن دقيق العيد
    المصدر :  الإمام
    الصفحة أو الرقم:  2/75
    خلاصة حكم المحدث :  لا يصح

وَأَنْ يَشْرَبَ بَعْدَهُ مِنْ فَضْلِ وُضُوئِهِ) كَمَاءِ زَمْزَمَ (مُسْتَقْبِلَ الْقِبْلَةِ قَائِمًا) أَوْ قَاعِدًا۔ (شامی : ١/١٢٩)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
11 ربیع الاول 1443

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں