جمعرات، 7 اکتوبر، 2021

الٹی چپل سیدھی کرنے کا حکم

سوال :

محترم مفتی صاحب! اُلٹی چپل کا کیا معاملہ ہوتا ہے؟ کوئی کہتا ہے کہ الٹا چپل رہنے سے گھر میں فرشتے نہیں آتے۔کوئی کہتا ہے کہ الٹا چپل رہنے سے اس پر شیطان بیٹھ جاتا ہے۔ ویسے بہت سارے مفروضات فی زمانہ ختم ہوتے جا رہے ہیں، اور یہ اچھی بات ہے کہ آپ جیسے عالم دین، عام شہریوں کی بروقت نمائندگی فرماتے جاتے ہیں۔ اللہ پاک آپ تمام کو جزائے خیر عطا فرمائے۔ آمین
(المستفتی : عمران الحسن، مالیگاؤں)
------------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : ادب کا تقاضہ ہے کہ کسی بھی چیز کو سیدھا رکھا جائے، چنانچہ اگر چپل جوتے الٹے رکھے ہوں تو یہ بھی ادب کے خلاف ہے، نیز ان کے نچلے حصے میں عموماً گندگی لگی ہوتی ہے جس کی وجہ سے طبیعت میں کراہت بھی پیدا ہوتی ہے، لہٰذا چپل جوتوں کا سیدھا ہی رکھنا چاہیے۔ لیکن یہ حکم فرض واجب یا سنت نہیں ہے کہ اگر کسی سے چپل جوتے الٹے ہوجائیں تو اس کو برا بھلا کہا جائے۔

اسی طرح سوال نامہ میں جو باتیں مذکور ہیں اور ان کے علاوہ بھی بہت سی باتیں چپل جوتے الٹے رکھنے پر عوام نے اپنے طور سے گھڑ لی ہیں جن کی کوئی حقیقت نہیں ہے۔ لہٰذا ایسی بے سر وپا اور بے اصل باتوں پر یقین نہیں رکھنا چاہیے اور حتی الامکان دوسروں کی بھی اصلاح کرنے کی کوشش کرنا چاہیے۔

عن أبي ہریرۃ رضي اللّٰہ عنہ قال : قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم: من حسن إسلام المرء ترکہ ما لا یعنیہ۔ (سنن الترمذي، رقم : ۲۲۱۷)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
29 صفر المظفر 1443

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں