اتوار، 2 جون، 2019

عید کی نماز کے بعد معانقہ کرنے کا حکم

*عید کی نماز کے بعد معانقہ کرنے کا حکم*

سوال :

مفتی صاحب ! عید کے روز عید کی نماز ادا کرنے کے بعد ایک دوسرے کو عید کی مبارکباد دیتے ہوئے گلے ملنا کیسا ہے؟ مدلل مفصل جواب عنایت فرمائیں۔
(المستفتی : محمد سعدان، مالیگاؤں)
----------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : سلام کے بعد مصافحہ کرنا اور لمبے عرصے کے بعد ملاقات ہونے پر محبت کے جذبے سے معانقہ (گلے ملنا) کرنا مسنون ہے۔

عیدالفطر اور عیدالاضحٰی کے دن خصوصی طور معانقہ کرنا شریعت سے ثابت نہیں ہے، لہٰذا خاص عید کی نماز کے بعد گلے ملنے کو ضروری اور سنت سمجھنا اور اس پر مداومت اختیار کرنا شرعاً درست نہیں ہے۔ لیکن اگر کوئی ضروری اور سنت سمجھے بغیر کرے تو اسے غلط نہیں کہا جائے گا، گنجائش ہوگی۔ چنانچہ مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد ایسی ہی ہے جو محض عید کی خوشی اور مسرت کی وجہ سے آپس میں معانقہ و مصافحہ کرتے ہیں، اور ایک دوسرے کو عید کی مبارکباد دیتے ہیں وہ اس کو عید کی سنت نہیں سمجھتے بلکہ محض محبت اور تعلق کا اظہار مقصود ہوتا ہے، لہٰذا اس صورت میں شرعاً کوئی قباحت نہیں ہے۔

نیز عید کے دن ملاقات ہونے پر " تقبل اللہ منا ومنکم" یا آپ کو "عید مبارک ہو" کہہ سکتے ہیں۔

عن رجل من عنزۃ رحمہ اللّٰہ أنہ قال لأبي ذر: ہل کان رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم یصافحکم إذا لقیتموہ؟ قال: ما لقیتہ قط إلا صافحني وبعث إلي ذات یوم ولم أکن في أہلي، فلما جئت أخبرتُ أنہ أرسل إلي، فأتیتہ وہو علی سریرہٖ، فالتزمني، فکانت تلک أجود وأجود۔ (سنن أبي داؤد، کتاب الأدب / باب في المعانقۃ ۲؍۷۰۸ رقم: ۲۵۱۴)

ونقل في تبیین المحارم عن الملتقط أنہ تکرہ المصافحۃ بعد أداء الصلاۃ لکل حال؛ لأن الصحابۃ رضي اللّٰہ عنہم ما صافحوا بعد أداء الصلاۃ؛ ولأنہا من سنن الروافض۔ ثم نقل عن ابن حجر عن الشافعیۃ: أنہا بدعۃ مکروہۃ لا أصل لہا في الشرع۔ وقال ابن الحاج من المالکیۃ في المدخل: إنہا من البدع وموضع المصافحۃ في الشرع إنما ہو عند لقاء المسلم لأخیہ لا في أدبار الصلوات۔ (شامی، کتاب الحظر والإباحۃ / باب الاستبراء ۶؍۳۸۱)

قال العلامہ سید احمد الطحطاوی: والتہنئۃ بقولہ تقبل اللہ منا ومنکم لا تنکر بل مستحبۃ لورود الاثر بہاکما رواہ الحافظ ابن حجر عن تحفۃعید الاضحیٰ لابی القاسم المستملی بسند حسن وکان اصحاب رسول اللہﷺ اذا التقوا یوم العید یقول بعضہم لبعض تقبل اللہ مناومنکم قال … قول الرجل لصاحبہ عید مبارک علیک ونحوہ ویمکن ان یلحق ہذا اللفظ بذلک فی الجواز الحسن واستحبابہ لما بینہما من التلازم۔ (الطحطاوی علی المراقی ص۵۳۰ باب احکام العیدین)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
27 رمضان المبارک 1440

7 تبصرے: