نماز کے دوران امام کا انتقال ہوجائے؟

سوال :

اگر نماز کے دوران امام صاحب کا انتقال ہو جائے تو مقتدیوں کی نماز کا کیا حکم ہے؟ رہنمائی فرمائیں۔
(المستفتی : لئیق احمد، مالیگاؤں)
----------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : نماز کے دوران اگر کسی کا انتقال ہوجائے تو اس سے نماز ساقط ہوجاتی ہے، جس کی وجہ سے اس کی نماز کا فدیہ بھی نہیں ہوگا۔ اور اگر یہ شخص امام ہوتو اس کی اقتداء میں نماز پڑھنے والوں کی بھی نماز فاسد ہوجائے گی، لہٰذا انہیں اپنی نماز کا اعادہ کرنا ضروری ہوگا۔

أَقُولُ: تَظْهَرُ ثَمَرَتُهُ فِي الْإِمَامِ لَوْ مَاتَ بَعْدَ الْقَعْدَةِ الْأَخِيرَةِ بَطَلَتْ صَلَاةُ الْمُقْتَدِينَ بِهِ، فَيَلْزَمُهُمْ اسْتِئْنَافُهَا۔ (شامی : ١/٦٢٩)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
13 صفر المظفر 1442

تبصرے

ایک تبصرہ شائع کریں

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

کیا ہے ہکوکا مٹاٹا کی حقیقت ؟

مفتی محمد اسماعیل صاحب قاسمی کے بیان "نکاح کے وقت حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی عمر سولہ سال تھی" کا جائزہ