پیر، 12 اکتوبر، 2020

بیٹے کی ذاتی کمائی سے بنائی گئی جائداد والد کے ترکہ میں شامل ہوگی؟

سوال :

محترم مفتی صاحب! زید ٹیچر ہے اور اس نے اپنی ملازمت کے ذریعے جو جائداد خریدی ہے کیا اس میں دیگر بہن بھائیوں کا بھی حق ہوگا؟ کیونکہ زید کے والد ابھی حیات ہیں، برائے مہربانی تفصیل سے جواب عنایت فرمائیں اور عنداللہ ماجور ہوں۔
(المستفتی : شعیب اختر، مالیگاؤں)
----------------------------------------
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب وباللہ التوفيق : بیٹے کا ذاتی کاروبار یعنی جو والد کا لگایا ہوا نہ ہو یا ملازمت سے حاصل ہونے والی آمدنی سے جو جائداد بنائی جائے گی وہ صرف بیٹے کی ہوگی، اس میں کسی دوسرے کا کوئی حق نہیں ہوگا۔

صورتِ مسئولہ میں زید ٹیچر ہے تو اس ملازمت کی آمدنی کے ذریعے جو جائداد بنائی گئی وہ خالص اسی کی ہوگی، زید کے والد کے انتقال کے بعد اسے ان کے ترکہ میں شامل نہیں کیا جائے گا اور نہ ہی زید کے بہن بھائیوں کا اس میں کوئی حصہ ہوگا۔

لِأَنَّ تَرَكَهُ الْمَيِّتُ مِنْ الْأَمْوَالِ صَافِيًا عَنْ تَعَلُّقِ حَقِّ الْغَيْرِ بِعَيْنٍ مِنْ الْأَمْوَالِ كَمَا فِي شُرُوحِ السِّرَاجِيَّةِ۔ (شامي / کتاب الفرائض، ۶/۷۵۹)

الرجل یأکل من مال ولدہ أي إذا احتاج إلیہ وفي ہامشہ یجوز عند أحمد مطلقًا․․․ وخالفہ الأئمة الثلثة وقالوا لا یجوز إلا أن یحتاج فیأخذ بقدر حاجتہ۔ (بذ ل المجہود : ۴/۲۹۵)فقط
واللہ تعالٰی اعلم
محمد عامر عثمانی ملی
24 صفر المظفر 1442

8 تبصرے:

  1. اگر زید والد کے ساتھ مشترکہ طور پر رھتا ھو تب کیا صورت ھوگی اور اگر زید والد کے مکان میں علیحدہ رھتا ھو اور والدین کے اخراجات اٹھاتا ھو تب کیا صورت ھوگی

    جواب دیںحذف کریں
  2. اگر زید کا کاروبار والد کے پیسوں سے شروع ہوا تھا تب کیا حکم ہو گا؟

    جواب دیںحذف کریں
    جوابات
    1. اس صورت میں اس کاروبار سے بنائی گئی ہر پروپرٹی پر تمام وارثین کا حصہ ہوگا۔

      واللہ تعالٰی اعلم

      حذف کریں
    2. اور اگر محنت صرف زید کی ہو تب؟

      حذف کریں
    3. ذاتی ملازمت میں خود بندے کی ہی محنت ہوتی ہے نا۔ آپ کیا کہنا چاہ رہے ہیں؟ وضاحت کے ساتھ بتائیں۔

      حذف کریں